ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی گھوٹکی عبدالحفیظ بگٹی کے ایک دوسرے پر الزامات پر سندھ حکومت نے دونوں کو عہدے سے ہٹادیا اور معاملات کی انکوائری کے لیے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کا ایس ایس پی گھوٹکی پر ڈاکوؤں سے رابطے کے الزامات پر خط کے معاملے اور ایس ایس پی عبدالحفیظ بگٹی کے ڈی آئی جی سکھر پر الزامات سے متعلق میڈیا سے گفتگو پر سندھ حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی آئی جی سکھر کوعہدے سے ہٹاکر محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ پولیس کی مبینہ غفلت، 1.5ملین روپے مالیت کے ہتھیار چوری، آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں انکشاف
دوسری جانب سندھ حکومت نے ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ بگٹی کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، سندھ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی سکھر کا چارج ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب کے سپرد کردیاگیا ہے جبکہ ایس ایس پی گھوٹکی کا اضافی چارج ایس ایس پی خیرپور ڈاکٹر سمیع اللہ کو سونپاگیا ہے۔
آئی جی سندھ پولیس نے ڈی آئی جی سکھر رینج اور ایس ایس پی گھوٹکی کے درمیان تنازعے پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے، جس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس ہوں گے، کمیٹی میں ڈی آئی جی عامر فاروقی اور ڈی آئی جی تنویر عالم اوڈھو بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:ہتھیار ڈالنے والے کچے کے ڈاکوؤں کو قومی دھارے میں لایا جائے، صدر آصف زرداری
تحقیقاتی کمیٹی ڈی آئی جی سکھر کے ایس ایس پی گھوٹکی کیخلاف خط کی تحقیقات کرے گی،کمیٹی ایس ایس پی کی جانب سے ڈی آئی جی پر الزامات اور سابق ایم پی اے شہریار شر پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس افسران کے طرز عمل حوالے سے بھی تحقیقیات کرے گی۔
تحقیقاتی کمیٹی کو 7 دن میں اپنی رپورٹ آئی جی سندھ پولیس کے آفس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔