میرے والد کو استعفے کے لیے زبردستی سینیٹ لایا گیا، بیرسٹر جہانزیب رونجھو

منگل 22 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی ) کے مستعفی سینیٹر محمد قاسم رونجھو کے بیٹے بیرسٹر جہانزیب رونجھو نے کہا ہے کہ میرے والد کو استعفے کے لیے زبردستی سینیٹ لایا گیا، میرے والد پہلے ہی استعفیٰ دے چکے تھے، طویل عرصے سے پارٹی کے لیے قربانیاں دینے والے کارکن کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی پارٹی قیادت سے توقع نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں:بی این پی مینگل کے منحرف رکن قاسم رونجھو سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی

منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک ٹویٹ میں میں بی این پی کے مستعفی سینیٹر قاسم رونجھو کے بیٹے جہانزیب رونجھو نے لکھا کہ میرے والد محترم بی این پی کے بنیادی رہنما سابق سینیٹرمحمد قاسم رونجھو کو پہلے ایک پالیسی کے تحت خبروں کی زینت بنایا گیا جب ہماری بات چیت ہوئی تو یہ معاملہ ختم ہوا۔

انہوں نے لکھا کہ بعد ازاں 70 سال سے زیادہ عمر کے شخص جو پہلے سے ہی گردوں کے آخری مراحل کے مرض سے جنگ لڑرہا ہے جن کو ہفتہ وار ڈا ئیلسز کروانے ہوتے ہیں، معاملہ جانے بغیر اپنی سیاست کی آڑ میں سینٹ ووٹ کے بعد استعفیٰ کا کہا گیا، خیر یہ پارٹی پالیسی کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: اختر مینگل کو سینیٹ گیلری سے کیوں نکالا گیا؟

جہانزیب رونجھو نے مزید لکھا کہ میرے والد نے استعفیٰ دینا مناسب سمجھا بعد ازاں زبردستی ان کی سابقہ رواں اور ہر دور میں پارٹی کے لیے بے شمار قربانیوں کو نظر انداز کر کے پریس کانفرنس کروائی گئی اور کا نفرنس میں بیان کیے گئے الفاظ پارٹی کمیٹی نے زبردستی بولنے کو کہا۔

جہانزیب رونجھو نے مزید لکھا کہ کیا یہ زیب دیتا ہے کہ ہم سیاست کی آڑ میں کسی عمر رسیدہ ایک ایسے شخص کو ہر معاملے میں استعمال کریں اور جہاں مناسب لگے استعمال کریں۔ بہر حال یہ پارٹی کی طرف سے غیراخلاقی اورغیرسنجیدہ عمل ہے جسکی میں مذمت کرتا ہوں ۔

یہ بھی پڑھیں:بی این پی کا اپنے 2 سینیٹرز سے سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

بیرسٹر جہانزیب رونجھو نے مزید کہا کہ’ پارٹی کو ہر فورم پرسپورٹ کرنے والا، بیماری کی حالت میں بھی ہمہ وقت پارٹی کے ہر حوالے سے سپورٹ کرنے والے کوایک عام فرد سمجھ کر کبھی استعفیٰ نہ دینے کا کہا جاتا ہے کبھی دینے کے لیے پابند کیا جاتا ہے جب سب کچھ ہوجاتا ہے تو زبردستی پریس کانفرنس کروائی جاتی ہے حد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp