سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن (ایس آئی اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال فروری کے مہینے کی فروخت میں 20 فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔
ایس آئی اے کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماہانہ اعتبار سے مائیکرو چپس کی عالمی سطح پر فروخت فروری میں 4 فیصد کم ہو کر 39.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
ایس آئی اے کی رپورٹ کے مطابق فروری 2022 کے مقابلے میں یہ نمبر 20.7 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال فروری کے مہینے میں 50 بلین ڈالر کی فروخت ہوئی تھی۔
ایس آئی اے کے صدر اور سی ای او جان نیوفر نے کہا ہے کہ رواں سال فروری میں عالمی سطح پر سیمی کنڈکٹر کی فروخت سست روی کا شکار رہی لیکن وہ آئندہ مہینوں کے لیے پرامید ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جاپان میں فروری کے مہینے میں اس کی فروخت میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا لیکن اس بر خلاف یورپ میں 0.9 فیصد، امریکا میں 14.8 فیصد، چین میں 34.2 فیصد اور باقی ممالک میں 22.1 فیصد کمی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اسمارٹ فونز سے لے کر خودکار گاڑیوں، واشنگ مشینوں، جدید کمپیوٹنگ اور گائیڈڈ میزائلوں اور بہت سے جدید آلات میں سیمی کنڈکٹرز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مائیکرو چپس کی بڑی تعداد مشرقی ایشیا میں بنتی ہے جبکہ تائیوان 60 فیصد سے زیادہ چپس بناتا ہے اور بقیہ حصہ جنوبی کوریا، جاپان، امریکا اور چین کے درمیان تقسیم ہوتا ہے۔