وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بینچ اگلے ہفتے سے کام شروع کریں گے، پہلے چیف جسٹس حلف اٹھائیں گے،اس کے بعد وہ جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ بلائیں گے تو آئینی بینچ کی تشکیل ہو گی۔۔۔ لیکن پہلے چیف جسٹس کا حلف تو ہو جائے اس کے بعد انشاء اللہ اگلے ہفتے سے آئینی بینچ کام کرنا شروع کریں گے۔
آئینی بینچز کی تشکیل سے قبل مقدمات سماعت کے لئے مختص
اٹھارویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ ججز بہت سے مقدمات آئینی بینچ کے پاس شنوائی کے لیے بھجوا رہے ہیں۔ گزشتہ روز جسٹس منصور علی شاہ نے سرکاری ملازمین سے متعلق ایک مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوا دیا اور آج شفع سے متعلق ایک مقدمہ آئینی بینچ میں شنوائی کے لیے رکھ چھوڑا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:آج تاریخ ساز دن ہے، اعظم نذیر تارڑ کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال
اسی مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے نامزد چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ کے حوالے سے پالیسی دے دی ہے کہ جن مقدمات میں کوئی قانون چیلنج ہوا ہو ان کی الگ کیٹگری بنائی جائے اور جن مقدمات میں آئین کی تشریح کی ضرورت ہوئی وہ ساتھ ساتھ منتقل کرتے رہیں گے۔
آئینی بینچ کا مینڈیٹ
اٹھارویں آئینی ترمیم میں ایک نئے آرٹیکل 191-A کا اضافہ کیا گیا ہے جو آئینی بینچز کی تشکیل سے متعلق ہے۔ آئین کے اس آرٹیکل کے مطابق آئینی بینچز میں تمام صوبوں سے مساوی تعداد میں ججز کو شامل کیا جائے گا۔
آئینی بینچ کے سوا کوئی بینچ سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار،آئین کی تشریح سے متعلق معاملہ نہیں دیکھےگا، آئینی بینچ کا سربراہ سب سے سینیئر ترین جج ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ آئینی بنیچ ہی ازخود نوٹس کے اختیارات استعمال کر سکے گا۔
آئینی بینچ کیسے تشکیل پائیں گے
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان آئینی بینچز کی تشکیل کرے گا جو کہ چیف جسٹس، تین سینیئر ترین ججز، 2 اراکین سینیٹ، 2 اراکین قومی اسمبلی، وفاقی وزیر قانون، اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایک خاتون یا غیر مسلم جس کو اسپیکر قومی اسمبلی نامزد کریں گے ان پر مشتمعل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے توسیع لینے سے 3 بار انکار کیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا انکشاف
نامزد چیف جسٹس، جسٹس یحیٰی آفریدی اپنی حلف برداری کے بعد جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلا کر آئینی بینچز کی تشکیل کریں گے۔