فل کورٹ ریفرنس سے نامزدچیف جسٹس کا خطاب، کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا

جمعہ 25 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ انہوں نے بینچ میں کئی بار چیف جسٹس سے اختلاف کیا، چیف جسٹس نے ہمیشہ کھلے دل سے میرا مؤقف سنا۔

انہوں نے کہا کہ اختیارات کی تقسیم کے اصول پر عمل ہوگا، قوم کے لیے ضروری ہے کہ اختیارات کی تقسیم اور قانون کی بالادستی یقینی بنائی جائے جس کے لیے فوری طور پر دور دراز کے علاقوں کی عدلیہ پر توجہ دینا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فل کورٹ ریفرنس میں شرکت کیوں نہیں کی؟ رجسٹرار کو ایک اور خط

‏الوداعی ریفرنس سے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‏اس وقت میرے اندر ملے جلے رجحانات ہیں۔ ‏ایک طرف چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر دل اداس ہے، دوسری طرف خوشی بھی ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ اچھی صحت کیساتھ ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔

‏نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی اس بات پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے،

نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ‏چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو بہت اچھا انسان پایا، ‏چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نرم مجاز انسان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جسٹس یحییٰ آفریدی کا لیول ہم سے اوپر ہے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا اعتراف

انہوں نے کہا کہ ‏اگر آپ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو اکسائیں گے تو پھر ان کے غصے سے بچنا مشکل ہے۔‏میں نے بھی ایک مرتبہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز کے غصے کا سامنا کیا، ‏میرا یہ تجزیہ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا، نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

‏چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے خطاب پر مسکراتے رہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp