پنجاب اسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد منظور کر لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے تحت پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے پہلا ریلیف مانگ لیا
وزیر پارلیمانی امور پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پارلیمان سے مںظور ہونے والی 26 آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کی۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے 26ویں آئینی ترمیم منظور کروانے پر وزیر اعظم شہبازشریف اور چئیر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان کا آئین مقدس دستاویز ہے جو سنہ 1973 میں متفقہ طورپر منظور کیا گیا۔ 26ویں آئینی ترمیم تاریخی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے عدالتی اصلاحات کی فراہمی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
مزید پڑھیے: 26ویں آئینی ترمیم میں کالا سانپ کسے کہا گیا؟ بلاول بھٹو نے وضاحت کردی
متن میں کہا گیا کہ ریاستی ادارے جتنے مضبوط فعال و قابل اعتماد ہوں گے ریاست بھی اتنی طاقتور و باوقار ہوگی۔ مقننہ انتظامیہ و عدلیہ کےاختیارات کی علیحدگی ہر ادارے کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم بھرپور مزاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان
قراداد میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت پارلیمان کو تاریخی ترمیم پاس کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہے کیوں کہ یہ ترمیم پاکستان کے تابناک جمہوری مستقبل و سیاسی اتحاد کا باعث بنے گی اور اس سے سیاسی انتشار کے خاتمہ بھی ہوگا۔
اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ اس ترمیم کے ذریعے چارٹر آف ڈیموکریسی کا ایجنڈا پایہ تکمیل تک پہنچا۔