پاکستان کے 29ویں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے موقعے پر فل کورٹ ریفرنس کورٹ روم نمبر ون میں منعقد ہوا۔
اس موقعے پر نئے نامزد چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی اور آؤٹ گوئنگ چیف جسٹس، جسٹس فائز عیسیٰ کی جانب سے کچھ ہلکی پھلکی گفتگو بھی کی گئی۔
دونوں نے ہی ایک ’ریچھ‘ اور اس کے غصے کا ذکر کیا جس نے محفل کو زعفران زار بنادیا۔
یہ بھی پڑھیں: قاضی فائز عیسیٰ کو تاریخ کیسے یاد رکھے گی؟
جسٹس یحییٰ آفریدی نے قاضی فائز عیسیٰ کو ریچھ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے کسی بھی طریقے سے انہیں اشتعال دلانے یا چھیڑنے کی کوشش کی تو آپ کو جہنم میں بھی جگہ نہیں ملے گی اور صرف اللہ ہی آپ کو بچا سکے گا۔
جسٹس آفریدی کا کہنا تھا کہ خود وہ بھی کئی بار اس قسم کی صورتحال کا سامنا کر چکے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بھی اس ’ریچھ‘ کے شدید غصے کا کئی بار سامنا کیا ہے اور یہ تجربہ خوشگوار ہرگز نہیں تھا۔
مزید پڑھیے: الوداعی فل کورٹ ریفرنس، جو لوگ آج تشریف نہیں لائے ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، قاضی فائز عیسیٰ
اس بات کو جسٹس فائز عیسیٰ نے بھی انجوائے کیا اور بعد میں اپنی تقریر میں اپنے جاں نشین چیف جسٹس کی دی گئی مثال کا خود بھی ذکر کردیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کا میرے بارے میں کہنا ہے کہ ہم نے خطرناک ریچھ کیساتھ گزارہ کیا؛ قاضی فائز عیٰسی pic.twitter.com/zEE6i7elCx
— WE News (@WENewsPk) October 25, 2024
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمارے دوست جسٹس یحییٰ آفریدی نے میرے بارے میں کہا کہ ہم نے خطرناک ریچھ کے ساتھ گزارہ کیا۔
مزید پڑھیں: فل کورٹ ریفرنس سے نامزدچیف جسٹس کا خطاب، کمرہ عدالت میں قہقہوں سے گونج اٹھا
پھر اس بات کو ادھورا چھوڑتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے مخاطب ہوئے اور دریافت کیا کہ ’اسے ریچھ کہیں گے یا بھالو کہیں گے‘ تو اس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ اسے بیئر (ریچھ کے لیے انگریزی لفظ) کہیں گے۔
اپنی تقریر میں جب چیف جسٹس رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم کا تذکرہ کیا تو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے شاید میرے پیار اور ریچھ دونوں والے پہلوؤں کو دیکھا ہے۔