وارننگ دیتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے خلاف ڈراما بازی اور الزامات بند کیے جائیں، علی امین گنڈاپور

جمعہ 25 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سنگجانی ٹول پلازے پر پولیس وین پر مسلح افراد کے حملے پر اپنا ردعمل میں کہا ہے کہ ’وارننگ دے رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کے خلاف اس طرح کے ڈراما بازی اور الزامات بند کیے جائیں‘ جعلی حکومت اور اسلام آباد پولیس آئے روز جعلی ڈرامے کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سنگجانی میں قیدی وینز پر فائرنگ وفاقی حکومت کی سازش ہے، پی ٹی آئی کا الزام

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے جمعہ کو سنگجانی ٹول پلازے پر قیدیوں کو لے جانے والی 3 پولیس وینز پر مسلح افراد کے حملے اور بعد ازاں الزام پاکستان تحریک انصاف پر عائد کیے جانے کے بعد اپنے ردعمل میں  علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو خبردار کرتا ہوں کہ ایسی جھوٹی کہانیاں بنا کر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نےالزام عائد کیا کہ ‘ جعلی حکومت اور اسلام آباد پولیس آئے روز جعلی ڈرامے کر رہی ہے۔اسلام آباد میں جیل وین پرحملہ وفاقی حکومت کا ایک اور اسٹنٹ ہے۔ ’سرکار کی یہ اسکیمیں روزانہ بڑھ رہی ہیں۔ لوگوں کو یہ دیکھنا چاہیے اور سمجھنا چاہیے کہ ہمارے ارکان پرعزم ہیں اور قید و بند کی صعوبتوں سے بھاگنے والے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:پولیس وینز پر حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کو نشانِ عبرت بنائیں گے، عطا اللہ تارڑ

انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر لا قانونیت کا راج قائم کر دیا گیا ہے، جعلی حکومت اور اسلام آباد پولیس آئے روز جعلی ڈرامے کر رہی ہے۔ یہ ڈرامے بند کرنے پڑیں گے، بار بار آپ کو تنبیہ کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اگرآپ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں تو ٓپ کو پتا ہو گا کہ ہماری صوبائی حکومت بھی ہے، ہمارے ایک وزیر، ایم پی اے اورورکرز، سرکاری اہلکاروں کی جمعہ کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت سے ضمانت ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مسلح افراد کا پولیس وینز پر حملہ، پی ٹی آئی کے 3 ایم پی ایز سمیت فرار ہونے والے قیدی دوبارہ گرفتار

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیل لے جاتے ہوئے ترنول کے ایس ایچ او نے اپنے ہاتھ سے وین کے شیشے توڑے، ڈراما رچا کر قیدی وین کے تالے توڑ کر سب کو نیچے کھڑا کیا گیا، ایک ڈراما رچایا گیا کہ یہ لوگ فرار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وارننگ دے رہا ہوں کہ اس طرح کے ڈرامے نہ کریں۔ اگر گرفتار کیا ہے تو ان لوگوں کو خیریت سے پہنچائیں۔ کسی کو کچھ بھی ہوا تو ایس ایچ او ترنول اور ڈی پی او ذمہ دار ہوں گے، ڈی آئی جی، آئی جی اور پھر وزیر داخلہ بھی ذمہ دار ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp