الیکشن کمیشن کا نگران حکومت پنجاب کو تقرر و تبادلوں کا مکمل اختیار دینے کے معاملے پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اہم کارروائی کے بعد عدالت نے سماعت 11 اپریل تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کےخلاف تحریک انصاف کی درخواست پرسماعت کی، عدالت نے وفاقی حکومت، حکومت پنجاب، الیکشن کمیشن کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے ذمہ دار افسر کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے فواد چوہدری اور ہمایوں اخترعدالت میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کے وکیل ظفر اقبال منگن اور مبین الدین قاضی نے عدالت میں دلائل دیئے۔ پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ ایک ہی نوٹیفیکیشن کے ذریعے الیکشن کمیشن نے نگران حکومت پنجاب کو تقرر و تبادلوں کا مکمل اختیار دے دیا۔ الیکشن کمیشن کا اقدام الیکشن ایکٹ اور ملکی قوانین اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ تقرر و تبادلوں کے لیے قانونی جواز ہونا آئینی اور قانونی تقاضا ہے۔
وکلا نے اپنے موقف میں مزید کہا کہ نگران حکومت پنجاب کو سیاسی مفادات کے لیے تقرر و تبادلوں کے مکمل اختیارات دئیے گئے، لہذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے تقرر و تبادلوں کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔