امریکا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) نے ایران پر زور دیا ہے کہ ہفتہ کے روز اسرائیل کے حملوں پر جوابی کارروائی سے گریز کرے، جبکہ سعودی عرب، عمان، قطر، عراق، مصر، کویت سمیت تمام عرب ممالک نے اسرائیل کے تہران پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے اسرائیلی حملے کیسے ناکام بنائے، ویڈیو جاری
ہفتہ کے روز امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سویٹ نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر اپنے حملے بند کرے تاکہ لڑائی کا یہ سلسلہ مزید کشیدگی کے بغیر ختم ہو سکے‘۔
اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز ایران پر فضائی حملے کیے، جس میں کئی علاقوں میں فوجی اڈوں، میزائل تنصیبات اور دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جب کہ ایران نے اپنے 2 افراد کے مارے جانے اور اسرائیلی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی ایران کیخلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت
شان سویٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملے تہران کے حملوں کے جواب میں کیے ہیں، امریکا نے ان حملوں میں اسرائیل کی کوئی مدد یا حمایت نہیں کی، تاہم امریکا ایران پر زور دیتا ہے کہ وہ اب کوئی جوابی حملہ نہ کرے۔ ’ہمارا مقصد سفارت کاری کو تیز کرنا اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں تناؤ کو کم کرنا ہے‘۔
ادھر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایران میں فوجی تنصیبات پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد ایران کو جوابی حملے نہ کرنے اور تحمل برتنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا ایرانی فوجی تنصیبات پر حملے اظہار مذمت اور علاقائی استحکام پر زور
یو اے ای کے دفتر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ایران زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرے۔
ادھر عراق، متحدہ عرب امارات، عمان، سعودی عرب، اردن، لبنان، مصر، کویت اور قطر سمیت مشرق وسطیٰ کے ممالک نے ہفتے کے روز ایرانی علاقے پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کی ہے۔
سعودی عرب کا ردعمل
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تہران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں:جوابی کارروائی کی صورت میں ایران کو اسرائیلی فوج کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکی
سعودی عرب کی جانب سے جاری بیان میں تمام فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی میں کمی لائیں۔
عمان کا ردعمل
عمان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ‘ایران کی خودمختاری اور ‘بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی’ قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ یہ حملے خطے میں تشدد اور کشیدگی کو مزید ہوا دیں گے اور پرامن اور سفارتی ذرائع سے کشیدگی میں کمی اور بحران پر قابو پانے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ عمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ’اس جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
قطر کا رردعمل
قطر نے بھی اسرائیل کی جانب سے ایران کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو ایران کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے اس کشیدگی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سنگین نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، تنازعات کو بات چیت اور پرامن طریقوں سے حل کریں اور ایسی کسی بھی چیز سے گریز کریں جو خطے میں سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرسکتی ہے۔
اردن کا ردعمل
اسی طرح اردن کی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیل کی جانب سے ایرانی اہداف کو نشانے بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کویت کا ررعمل
کویت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام اسرائیلی قابض افواج کی کشیدگی بڑھانے کی پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے جو قوموں کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہیں، علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہیں۔
کویت نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے اور اس کے عوام کے مستقبل کے لیے خطرہ بننے والے ان اقدامات کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔
عراق کا رردعمل
عراق میں وزارت خارجہ کے ترجمان احمد العوادی نے ’ایران پر صیہونی جارحیت‘کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔عراق نے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کرنے والے کسی بھی اقدام کے خلاف اپنے مؤقف کا اعادہ کیا۔
مصر کا ردعمل
مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
مصر نے ان تمام اقدامات کی مذمت کی ہے جن سے خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ قاہرہ نے غزہ اور لبنان میں ’فوری جنگ بندی‘کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے ’اقوام کی خودمختاری اور ان کے علاقوں کی سالمیت کا احترام‘ کرنے کا مطالبہ کیا۔
لبنان کا ردعمل
لبنان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے اندر متعدد مقامات پر فضائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور علاقائی و بین الاقوامی سلامتی اور امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ، حماس کے حملوں میں 48 گھنٹوں میں 13 اسرائیلی فوجی ہلاک
لبنان نے متعلقہ بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ لبنان کے خلاف جاری جارحیت سمیت پورے خطے میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں اسرائیلی فوج نے ایرانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 2 ایرانی فوجیوں کے شہید ہوئے ہیں۔