کراچی کی وومن جیل میں ویسے تو سہولیات اور بھی ہیں لیکن حال ہی میں خواتین قیدیوں کے لیے سندھ سرکار اور ناڈوز کی جانب سے بیوٹی پارلر کا آغاز کردیا گیا ہے۔
اس بیوٹی پارلر کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کام سیکھایا جاتا ہے تا کہ خواتین جیل سے نکلنے کے بعد باعزت روزگار چلا سکیں اور دوسری خاصیت یہ ہے کہ جیل میں موجود خواتین مختلف تہواروں میں اپنا بننا سنورنا یہیں کرتی ہیں۔
آج خواتین جیل کے بیوٹی پارلر میں رباب کو تیار کیا جا رہا ہے کیونکہ رات کو ہے رباب کی سالگرہ۔ اس حوالے سے رباب کا کہنا ہے کہ ہم نے یہیں سے بیوٹیشن کا کورس کیا اور یہاں ہم سیکھتے بھی ہیں اور تہواروں میں تیار بھی کرتے ہیں۔
رباب گزشتہ تین برس سے جیل میں ہیں اور ان پر ان کے شوہر کے قتل کا الزام ہے۔ رباب کہتی ہیں کہ میں انڈر ٹرائل قیدی ہوں۔ یہاں کوشش ہوتی ہے کہ گھر جیسا ماحول فراہم کیا جائے، رباب آج اپنی بیٹی کو یاد کررہی ہیں جو اس وقت گھر پر ہیں لیکن اس خاتون نے جیل کے قیدیوں کو اپنا اور جیل کو اپنا گھر سمجھ لیا ہے۔