لاہور فضائی آلودگی اور شدید اسموگ کی شدید لپیٹ میں ہے اور آج بھی بدستور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر ہے۔ لاہور میں اسموگ میں اضافے کے پیش نظر محکمہ تعلیم پنجاب نے اسکولوں میں نئے اوقات کار کا اطلاق کردیا ہے۔
محکمہ تعلیم کی ہدایات کے مطابق، لاہور میں آج سرکاری اور نجی اسکول صبح 8 بجکر 45 منٹ پر کھولے گئے۔ گزشتہ ہفتے محکمہ تعلیم نے لاہور میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیش نظر شہر بھر کے اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ بڑھنے کا سبب کیا ہے؟
اس ضمن میں محکمہ تعلیم نے گزشتہ ہفتے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق شہر بھر میں اسکول صبح 8 بجکر 45 منٹ پر کھلیں گے، صوبائی دارالحکومت میں اسکولوں کے کھلنے کا نیا وقت 28 اکتوبر تا 31 جنوری 2025 تک کارآمد رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسکولوں کے طلبا کی تمام آؤٹ ڈور غیرنصابی سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، بچوں کی اسمبلی بھی کلاس روم میں منعقد کرنے کا کہا گیا ہے، لاہور میں 31 جنوری 2025 تک ہر قسم کی آتشبازی پر بھی سخت پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور میں اسموگ کا بھارت 30 فیصد، ہم خود 70 فیصد ذمہ دار ہیں، مریم اورنگزیب
گزشتہ روز محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے اسموگ الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ امرتسر سے چلنے والی اسموگ سے متاثر ہوا کا دباؤ بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے لاہور سمیت پنجاب کے بعض 24 گھنٹے کے اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس میں غیر معمولی اضافہ ہواہے۔
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب کے مطابق ہوا 7 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے لاہور کی جانب چل رہی ہے، آلودہ ہوا نئی دلی سے چندی گڑھ اور امرتسر سے گزرتی ہوئی لاہور میں داخل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر مصنوعی بارش کی تیاریاں
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے خبردار کیا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس حساس اور کمزور افراد کے لیے مضرِ صحت ہے لہذا شہری خاص طور پر سانس کی بیماری میں مبتلا افراد غیر ضروری طور پر کھلی فضا میں زیادہ دیر نہ رہیں اور بچوں کو باہر کھیلنے کی اجازت ہر گز نہ دیں۔
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے شہریوں کو کھلی جگہ پر ورزش یا واک کرنے سے قبل ایئر کوالٹی انڈیکس چیک کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ کھلی جگہ پر جانے سے پہلے ماسک لازمی استعمال کریں۔