انسداد دہشت گردی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی سے متعلق 2 مقدمات میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ سابق وزیر خارجہ کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے، وجہ تو بتائیں ؟ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ روزے کی حالت میں ہوں۔ پراسیکیوشن جھوٹ کہہ رہی ہے۔ میں نے کسی کو کبھی اکسایا نہ 40 سال میں ایسا کوئی حکم دیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجا جواد عباس نے دفعہ 144 کی خلاف وزری پر شاہ محمود قریشی کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
دوران سماتع شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا۔ جج راجا نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو یقین ہے کہ ایس ایچ او کی موجودگی میں شاہ محمود اور عمران خان نے کارکنان کو حکم دیا؟
اس پر پراسیکوٹر نے بتایا کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے کارکنان کو احتجاج کا حکم دیا اور کارکنان نے آگے پیغام پہنچایا۔ عدالت نے کہا کہ کارکنان خود کہیں کہ میں نے کچھ نہیں کیا تو تب آپ ان کی بات مانتے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف کیسز میں آئندہ سماعت ایک ہی تاریخ پر رکھیں گے۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کی دونوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کر دی۔