بلوچستان اسمبلی: سرحدی تجارت کی بندش کے خلاف اپوزیشن کا احتجاجاً واک آؤٹ

پیر 28 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے سرحدی تجارت کی بندش کے خلاف احتجاج کیا اور احتجاجاً واک آؤٹ بھی کیا۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبد الخالق اچکزئی کی صدارت میں شروع ہوا تو اپوزیشن اراکین اسمبلی نے سرحدی تجارت کی بندش کے خلاف احتجاجاً پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں قومی اور بلوچستان اسمبلی میں منشیات کا کاروبار کرنے والے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، مولانا ہدایت الرحمان

بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے سربراہ و رکن بلو چستان اسمبلی میر اسد اللہ بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈرپر اظہا رخیال کر تے ہوئے کہاکہ سرحدی تجارت کی بندش سے لاکھوں افراد متاثر ہورہے ہیں، پوری دنیا میں بارڈرٹریڈ ہوتی ہے، اور بارڈر مقامی لوگوں کا ذریعہ معاش ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاک ایران و افغان بارڈر پر رہنے والوں کے کاروبار مشترکہ ہیں اور رشتہ داریاں ہیں، ریاست سرحدی تجارت کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے۔

حکومت ایک ہی بار ہم پر ایٹم بم پھینک دے، مولانا ہدایت الرحمان

رکن اسمبلی مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ چمن سے لے کر ایران تک بارڈر پر رہنے والے اسمبلی میں موجود ہیں، ہم پر ایٹم بم پھینک دیں تاکہ حکومت کی جان چھوٹ جائے، سرحدی تجارت کی بندش بلوچستان دشمنی ہے۔ یہاں کے لوگوں کو غلام سمجھا جارہا ہے۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے سرحدی تجارت کی بندش کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

اس موقع پر اسپیکر نے ریمارکس دیے کہ اگراپوزیشن جاناچاہتی ہے تو خوشی سے جائے، جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً ایوان سے واک آوٹ کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عوام کے مسائل حل کریں گے، ظہور بلیدی

صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی میرظہور احمد بلیدی نے خطاب میں کہاکہ بلوچستان کی آدھی آبادی کا گزر بسر سرحدی تجارت پر ہے، حکومت عوام کے روزگار کی بندش نہیں چاہتی، کچھ قدغنیں ہیں جو وزیراعلیٰ بلو چستان کے آنے پر دور کی جائیں گی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے قراد داد پیش کی کہ بلوچستان اسمبلی کا یہ ایوان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین مجریہ 1973 کے آرٹیکل 144 کے تحت مجلس شوریٰ (پا رلیمنٹ) کو یہ اختیار تفویض کرتا ہے کہ وہ ثالثی کی بابت قانون سازی کرے جو بلوچستان میں نافذ العمل ہو جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے بلوچستان سینٹر آف ایکسیلینس برائے انسداد متشددانہ انتہا پسندی سے متعلق قرار داد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

ڈیرہ مراد جمالی اور ڈیرہ اللہ یار کے عوام کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دینے کی قرارداد منظور

اجلاس میں صوبائی وزیر میر صادق عمرانی نے ڈیرہ مراد جمالی اور ڈیرہ اللہ یار کے عوام کو ان کی زمینوں کے مالکانہ حقوق دینے سے متعلق قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری ہادیہ نواز نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو ان کی مدت تک بلیو پاسپورٹ جاری کر نے سے متعلق قرار داد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

جعفرآباد میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے سب کیمپس کے قیام کی قرارداد منظور

اسمبلی اجلاس کے دوران پارلیمانی سیکریٹری عبدالمجید بادینی نے جعفرآباد میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے سب کیمپس کے قیام کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں مولانا ہدایت الرحمان کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے کیوں نکالا گیا؟

بعد ازاں اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد الخالق اچکزئی نے گورنر بلوچستان کا حکم نامہ پڑھ کر سنا تے ہوئے بلوچستان اسمبلی کااجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp