پشاور ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے 14 روز تک انہیں کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی جس میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا
بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف چاروں صوبوں میں مقدمات درج ہیں جن کی تفصیل کا علم نہیں، تفصیل فراہم کرکے گرفتار نہ کیا جائے، جس پر جسٹس شکیل احمد کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی مقدمہ نہیں ہوگا، جس کی وکیل نے تائید کی۔
پشاور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو حفاظتی ضمانت دے دی، 14 روز تک کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم pic.twitter.com/mMMabolFFR
— WE News (@WENewsPk) October 29, 2024
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے دریافت کیا کہ اگر یہاں کوئی کیس نہیں تو کیا ہم حفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں، وکیل کا موقف تھا کہ قانون اور آئین ہر شہری کو تحفظ کا یقین دلاتا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے پہلے بھی حفاظتی ضمانتیں دی ہیں۔
مزید پڑھیں:بشریٰ بی بی کی رہائی ڈیل کی وجہ سے نہیں ہوئی، بیرسٹر گوہر خان
پشاور ہائیکورٹ نے نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں سے بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے انہیں 14 روز کی حفاظتی ضمانت دیدی۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کی آمد کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں داخلے پر سختی دیکھنے میں آرہی ہے اور صرف ان کو اندر جانے کی اجازت دی جاتی ہے جن کا پہلے سے نام دیا گیا ہو۔ وہاں اب ہر ایک کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
مزید پڑھیے: بشریٰ بی بی پشاور کیوں آئیں اور مستقبل میں کیا کرنے کا ارادہ ہے؟ بیرسٹر سیف کی وی نیوز سے خصوصی گفتگو
ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد اکثر پارٹی قائدین بھی ان سے ملنے کے خواہش مند ہیں لیکن علی امین گنڈاپور کسی کو اجازت نہیں دے رہے۔ علی امین گنڈاپور کی بشریٰ بی بی کے ساتھ کئی میٹنگز ہوئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اینیکسی سے باہر نہیں آتی ہیں اور وہاں کچھ میٹنگز میں انہوں نے شرکت کی ہے جو عمران خان کی رہائی کے حوالے سے تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیرا علیٰ ہاؤس کے اسٹاف کو بھی ہاؤس کے اندر جانے سے منع کردیا گیا ہے اور صرف چند ملازمین کو ہی خصوصی طور پر ہاؤس میں رکھا گیا ہے۔
کیا بشریٰ بی بی پس پردہ رہ کر مہم لیڈ کریں گی؟
تحریک انصاف کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کافی سرگرم ہیں اور پارٹی اور حکومتی امور پر متواتر بریفنگز لے رہی ہیں جبکہ ان کے کچھ قریبی افراد انہیں حکومتی اور پارٹی امور پر حقائق سے آگاہ بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی براہ راست کسی سے ملاقات نہیں کر رہی ہیں اور پارٹی خواتین اور پارٹی رہنماؤں کے گھر کی خواتین کے ذریعے اپنی بات پہنچا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچ گئیں، علی امین گنڈاپور سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کچھ دن بعد شاید پشاور چھوڑ دیں تاہم وہ عمران خان کی رہائی کے لیے مہم چلانے کے لیے رابطے تیز کر دیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی چاہتی ہیں کہ عمران خان کی رہائی کے لیے وفاق اور مقتدر حلقوں پر عوامی دباؤ تیز کیا جائے۔
رہنما کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے گلے شکوے کے بعد پی ٹی آئی نے پشاور میں جلسے کا اعلان کردیا ہے اور یہ سلسلہ دوسرے شہروں تک بھی جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سامنے نہیں آئیں گی وہ پس پردہ رہ کر ہی مہم کو لیڈ کریں گی اورتمام معاملات کو خود مانیٹر کرتے ہوئے ہدایات جاری کرتی رہیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی واٹس ایپ پر بھی فعال ہوچکی ہیں اور قائدین سے رابطے کرکے ہدایت جاری کر رہی ہیں۔