بابوسر ٹاپ اور لولوسر جھیل برف سے سفید پوش، سیاحوں کے دل مچل اٹھے

منگل 29 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بابوسر ٹاپ، لولوسر جھیل اور بٹہ کنڈی میں خاصی برف باری ہوئی ہے جس نے ان مقبول سیاحتی مقامات کے حسن کو چارچاند لگا دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کی پہلی برفباری کہاں کہاں ہوئی؟

صرف چند دن پہلے بابوسر ٹاپ پر موسم کی پہلی برف باری ہوئی جس کے بعد وادی کاغان کے دلکش مناظر کے رسیا سیاح ان جنت نظیر وادیوں کی جانب کھنچے چلے جا رہے ہیں۔

تاہم حالیہ شدید برف باری کی وجہ سے سفر میں کچھ خلل ضرور پڑا ہے جس سے شاہراہ کاغان کے ساتھ بٹہ کنڈی اور بابوسر ٹاپ کے درمیان ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیے: رواں برس مون سون کی بارشیں اوسط سے 51 فیصد زیادہ ہوئیں، محکمہ موسمیات

برفباری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ ہی سردی نے ان علاقوں کو شدت سے اپنی لپیٹ میں لینے کا مصمم ارادہ کرلیا ہے۔

سنہ 2022 کے المناک واقعات اور حفاظتی پلان

واضح رہے کہ راولپنڈی اور مری کی انتظامیہ نے 2024-25 کے برف باری کے سیزن کے لیے ایک جامع حفاظتی منصوبہ متعارف کرایا ہے جس کا اطلاق یکم نومبر سے 28 فروری تک رہے گا۔

یاد رہے کہ سنہ 2022 میں برفباری سے متعلق المناک واقعات جن کے نتیجے میں 22 اموات ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: موسم سرما کا آغاز: بابو سر ٹاپ پر شدید برفباری، درجہ حرارت منفی پہنچ گیا

حفاظتی پلان میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی، محکمہ جنگلات، سول ڈیفنس اور ٹریفک پولیس کی مربوط کوششیں شامل ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ متعلقہ اہلکار سردیوں کے پورے موسم میں مری میں تعینات رہیں۔ حفاظتی اقدامات کے لیے تقریباً 6 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید برآں سول ڈیفنس کے 100 رضاکاروں کو ضروری حفاظتی کٹس کے ساتھ تعینات کیا جائے گا جن میں لائف جیکٹس، رین گیئر اور فلیش لائٹس شامل ہوں گی تاکہ سیاحوں کو ضرورت کے مطابق فوری مدد فراہم کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp