امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ یہ بات فضول ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں آکر عمران خان کو رہا کروا دیں گے۔
اسلام آباد میں نجی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے خوابوں خیالوں میں گم ہیں، آپ نے پہلے کہا کہ حکومت گرانے کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے، ایک سال میں آپ نے امریکی مخالف جذبات بھڑکا کر اپنی پارٹی کھڑی کرلی، آج آپ کہتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بنے گا تو دودھ کی نہریں بہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ عمران خان کو جیل سے کیسے نکالیں گے؟ جانیے نصرت جاوید سے
عمران خان کے ٹرمپ خاندان کے ساتھ تعلقات اور ان کی رہائی کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متوقع اقدامات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندان کے فرد نہیں کہ وہ ان کے لیے اس حد تک جائیں، ایک خودمختار ملک کا صدر کیسے دوسرے ملک کے نظام عدل میں دخل اندازی کرسکتا ہے۔
ساجد تارڑ نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ کوئی امریکی صدر پاکستان میں کسی شخص کی رہائی کے لیے کوئی قدم اٹھائے، اگر ایسی کوئی مثال ہے تو پیش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کی نہیں ڈونلڈ ٹرمپ کی بات ہورہی ہے‘، مفتی مینک کی ویڈیو نے سب کو پریشان کردیا
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انسانی حقوق اور جمہوری اقدار سے متعلق قرارداد منظور کرائی تھی، جمہوری اقدار میں کہاں لکھا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے دیے جائیں یا کہاں لکھا ہے کہ جمہوری اقدار آئیں گی تو عمران خان وزیراعظم بن جائیں گے، اگر پی ٹی آئی کو 2024 کے عام انتخابات پر اعتراضات تھے تو 2018 کے انتخابات کی شفافیت پر بھی سوال کیے گئے ہیں۔
قبل ازیں، پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ساجد تارڑ نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے سے پاکستان کے حالات زیادہ نہیں بدلیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس مرتبہ ڈونلڈ ٹرمپ الیکٹورل کالج کے ساتھ پاپولر ووٹ بھی حاصل کریں گے اور ان کے کے جیتنے سے پاکستان کے حالات پر کوئی زیادہ اثر نہیں پڑے گا، پاکستان کے حالات پاکستانیوں نے خود ہی بدلنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان لفظی گولہ باری جاری مگر صدارتی ’جنگ‘ کون جیتے گا؟
ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد سے امریکا کے اتحادی خود کو غیرمحفوظ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں نئی گروپ بندیاں ہورہی ہیں، روس اور چین امریکا کی کمزور خارجہ پالیسی کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔