سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے درخواست کروں گا کہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں،مذاکرات کے لیے جہاں بلایا جائے گا، ہم جائیں گے۔ جمہوریت کے ساتھ کسی کو کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے، آخری وقت تک جمہوریت بچائیں گے اور سنواریں گے، اپنی چوتھی نسل کو ٹوٹا ہوا نہیں مضبوط پاکستان دے کر جاؤں گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ میرے والد بھی اسمبلی میں بیٹھے تھے اور انہوں نے بھی آئین کی دستاویز پر دستخط کیے تھے۔ میرا نہیں خیال کہ اس وقت جو لوگ یہاں بیٹھے ہیں، ان میں سے کسی نے 14 سال جیل کاٹی ہو۔ میں نے 35 سال کے طویل سیاسی سفر میں کئی نشیب و فراز دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں، اپنی چوتھی نسل کو ٹوٹا ہوا نہیں، مضبوط پاکستان دے کر جاؤں گا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ جو خواب ذولفقار علی بھٹو، مفتی محمود نے دیکھا وہ پورا نہ ہوا۔ بی بی صاحبہ کی وفات پر ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، ہم نے پاکستان بنایا، بچانے کا فرض بھی ہمارا ہی ہے۔ آئین کو کچھ نہیں ہو گا نہ ہم کسی کو آئین کے ساتھ کچھ کرنے دیں گے۔ میرے پاس بہت راز ہیں کچھ شیئر کر سکتا ہوں کچھ نہیں۔
سابق صدر نے کہا کہ میری بہن کو رات کو کراچی سے اٹھا کر جیل میں ڈالا گیا، اس وقت از خود نوٹس نہیں ہوا، 200 لوگوں کو کراچی سے اٹھا کر اڈیالہ جیل میں ڈالا گیا اور گواہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خلاف سوموٹو دیکھے ہیں، ہمارے خلاف کچھ ہے تو چارج کریں، بینظیر بھٹو شہید کو بھی جیل میں ڈالا گیا، میں نے جیل کے باتھ روم سے کیمرے پکڑے، جج صاحبان کو درخواست دی، جب رات کو جیل کھولی جاتی ہے، اس وقت تو سوموٹو نہیں ہوتا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ مذاکرات کا اختیار وزیر اعظم شہباز شریف کے پاس ہے۔ مذاکرات میں آنے سے پہلے شرائط نہ رکھی جائیں، اپوزیشن کو مذاکرات کے لیے شہباز شریف کے پاس آنا ہو گا، شہباز شریف سے درخواست کروں گا کہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے ہمیں جہاں بلایا جائے گا، ہم جائیں گے۔ پھر جو ہو گا، دیکھا جائے گا، جو کہہ دیا ہے وہی ہو گا، دوستوں کو دشمن نہیں بننے دیا جائے گا۔
آصف زرداری نے کہاکہ سب سیاسی طاقتوں نے مل کر صوبوں کے حقوق کی بات کی۔ ہم نے کبھی مذہب کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان دیوالیہ ہوگیا۔ انڈیا کے پاس ایک زمانے میں ایک بلین ڈالر ریزرو تھے،آج انڈیا کے پاس660 بلین ریزرو ہیں۔