اسلام آباد ہائیکورٹ نے کارسرکار میں مداخلت کے کیس میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان مزاری اور ان کے شوہر کا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی۔ بینچ میں جسٹس ثمن رفعت بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کار سرکار میں مداخلت، ایمان مزاری اور ان کے شوہر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے وکیل قیصر امام اور زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت، عدالت نے پراسیکیوٹر کو ریمانڈ کی درخواست اور اس پر دیے گئے عدالتی آرڈر کو پڑھنے کی ہدایت کی، جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کے سامنے ریمانڈ کی درخواست اور عدالتی حکمنامہ پڑھ کر سنایا۔
ایمان مزاری ایڈوکیٹ اور انکے شوہر کو انسداد دہشت گردی عدالت پیش کردیا گیا 🚨 pic.twitter.com/ClYDUCh5kA
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) October 31, 2024
چیف جسٹس عامر فاروق نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے حساب سے آرڈر ٹھیک ہے، جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آرڈر ٹھیک ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کے مطابق ریمانڈ آرڈر ایسے ہوتے ہیں، شارٹ آرڈر کردیتے ہیں اور ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیتے ہیں۔ بعدازاں، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کار سرکار میں مداخلت، ایمان مزاری شوہر سمیت گرفتار
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے کارسرکار میں مداخلت کے کیس میں ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے جسمانی ریمانڈ کا آرڈر معطل کردیا تھا۔ قبل ازیں، اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔