وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دنیا بھر سے سکھ یاتری جب چاہیں اور جتنی بار چاہیں پاکستان آسکتے ہیں، چیمپیئنر ٹرافی کے لیے بھی دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی اور بھارتی شائقین کا الگ الگ کوٹہ رکھا جائے گا۔
اسلام آباد میں امریکی سکھ یاتریوں سے ملاقات میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وہ جس وقت پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ تھے اس وقت بھی سکھ یاتریوں کو ویزے کے حصول میں کئی پریشانیوں کا سامنا تھا، اس بار آپ کا کا تجربہ کیسا رہا اس بارے میں مجھے علم نہیں لیکن اب حکومت پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے آسانیاں پیدا کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سکھ یاتری حکومت پاکستان کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
انہوں نے بتایا کہ سکھ یاتری چاہے اس کا پیدائش کا ملک بھارت ہی کیوں نہ ہو، اگر اس کے پاس امریکی پاسپورٹ ہے تو اس نے صرف آن لائن فارم جمع کرانا ہے جس کے بعد اسے ویزا مل جائے گا۔ وزیر داخلہ کی اس بات پر وفد میں شامل تمام سکھ یاتریوں نے تصدیق کی کہ انہیں اس مرتبہ آدھے گھنٹے میں ویزا مل گیا تھا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ویزا کی کوئی فیس نہیں ہے، ہماری ترجیح یہ ہے کہ ہم نے آپ کو کسی بھی صورت کسی مسئلے سے دوچار نہیں ہونے دینا، آپ چاہے سال میں 10 بار آئیں، آپ کو آن لائن اپلائی کرنے کے بعد آدھے گھنٹے میں ویزا مل جائے گا، اس کے بعد آپ فلائیٹ پکڑیں اور پاکستان آجائیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: بھارتی انٹیلیجنس اہلکار پر سکھ رہنما کے قتل کی فرد جرم عائد
انہوں نے کہا کہ جیسے مسلمانوں کے لیے سعودی عرب اہم ہے، بالکل اسی طرح سکھوں کے لیے پاکستان خاص اہمیت رکھتا ہے۔ محسن نقوی نے اعلان کیا کہ پاکستان میں جہاں جہاں سکھوں کے مقدس مقامات ہیں، حکومت پاکستان وہ تمام مقامات سکھ یاتریوں کے لیے کھول دے گی، اس کے بعد آپ کو حکام سے کسی بھی اجازت کی ضرورت نہیں رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور، حسن ابدال، ننکانہ صاحب اور کرتار پور کے علاوہ اور جگہیں بھی سکھ یاتریوں کے لیے کھول دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پہلے ایک سال میں ایک لاکھ سکھ یاتری آتے تھے تو اب حکومت چاہتی ہے کہ ایک سال میں 10 لاکھ سکھ پاکستان آئیں، پہلے ہمیں بہت سے مسائل تھے لیکن اب ہم نے امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 124 ملکوں کے لیے ویزا فیس ختم کردی ہے، اب سکھ کمیونٹی جب چاہے جتنی بار چاہے پاکستان آسکتی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے لیے آئے سکھ یاتریوں نے ویزا فراہمی میں آسانیاں پیدا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کے لیے تالیاں بھی بجائیں۔