یوٹیوبر گراہم ڈنگو کو جنوبی افریقہ کا اسٹیو ارون کہا جاتا تھا۔ اسٹیو ارون آسڑیلیا سے تعلق رکھنے والے وائلڈ لائف ماہر تھے جو 44 برس کی عمر میں اپنے کام کے دوران رے فش کے مہلک وار کے نتیجے میں انتقال کرگئے تھے۔
گراہم ڈنگو کا انتقال بھی 44 برس عمر میں ہوا ہے۔ وہ کوبرا کے کاٹنے کے نتیجے میں ہونے والی پیچیدگیوں سے جاں بر نہ ہوسکے۔ یہ افسوسناک واقعہ تقریباً ایک ماہ قبل پیش آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جانوروں کے حملوں میں ہلاک ہونے والی 8 مشہور شخصیات
ان کی اہلیہ کرسٹی نے ہفتے کے روز ان کی موت کی تصدیق کی۔ گراہم ڈنگو جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے وقف تھے۔ ان کے 3 بچے ہیں۔ ان کی موت کی خبر سن کر ان کے مداح شدید صدمے سے دوچار ہیں۔
کرسٹی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈنگو نے اس انتہائی مشکل دور میں ناقابل یقین حد تک سخت جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ وہ یہاں ہمارے ساتھ رہنے کے لیے لڑ رہے تھے اور ہم اس کے لیے ان کے بہت شکر گزار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے میرے پیارے شوہر کا آج انتقال ہو گیا ہے اور اس وقت ہم سب ان کے گرد تھے۔ انہوں نے بھی خیر خواہوں کی سپورٹ پر شکریہ ادا کیا۔
گراہم ڈنگو کی اہلیہ نے کہا کہ آج اس واقعے کو ایک مہینہ ہو گیا ہے اور اس دوران ہمیں پوری دنیا سے دعاؤں بھرے پیغامات ملے۔
مزید پڑھیے: 20 ہزار سے زائد سانپ ریسکیو کرنے والے جانوروں کے ’ایدھی‘
گراہم ڈنگو کی یوٹیوب پر کافی فالوونگ تھی اور ان کے یوٹیوب چینل کے ایک لاکھ سے زیادہ سبسکرائبر تھے۔ ڈنگو کرہ ارض کی کچھ خطرناک ترین مخلوقات بشمول مگرمچھ اور سانپوں کو ہینڈل کرتے ہوئے بنائی گئی ویڈیوز شیئر کیا کرتے تھے۔ انہوں 8 ماہ قبل بھی ایک خطرناک سانپ بلیک مامبا نے کاٹا تھا۔