اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اس میں ترمیم کی استدعا منظور کرلی ہے اور اور کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محسن نقوی کی بطور چیئرمین پی سی بی تعیناتی کے خلاف شہری احمد نواز خان کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگوں کی خواہش ہے چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں، محسن نقوی
دوران سماعت انکشاف ہوا کہ درخواست میں محسن نقوی کو فریق ہی نہیں بنایا گیا، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کیا اور درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے کس کی تعیناتی چیلنج کی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے محسن نقوی کی بطور چیئرمین پی سی بی تعیناتی چیلنج کی ہے، جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ فریقین میں محسن نقوی کا نام کہاں لکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی کرپٹ اور فراڈیا، کرکٹ کا بیڑا غرق کردیا، عمران خان کی چیئرمین پی سی بی پر تنقید
چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل درخواست گزار سے کہا کہ اپنی درخواست پڑھیں، آپ نے فریق نمبر 6 لکھا ہے لیکن وہ تو وزارت داخلہ ہے۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا ایسے درخواست دائر ہوتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت کچھ وقت دے تو میں درخواست میں ترمیم کرکے عدالت کی معاونت کروں گا۔ بعد ازاں، عدالت نے درخواست میں ترمیم کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان کا مستقبل کیا ہوگا؟ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بتادیا
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی کیخلاف درخواست کو کل سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی آئی سی سی رولز کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت ، وزیراعظم کو بطور پیٹرن ان چیف اور وزارت داخلہ کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔
قبل ازیں، شہری محمد میسم نے محسن نقوی کی بطور چیئرمین پی سی بی تعیناتی کو اسلام آؓباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ مذکورہ درخواست پر چیف جسٹس نے 5 مارچ کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن اس کے بعد درخواست سماعت کے لیے مقرر نہ ہوسکی تھی۔