وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ جیل میں روا رکھا جانے والا رویہ ناقابل برداشت ہے، اب ہم اپنا حق لینے کے لیے احتجاج کی فائنل کال دیں گے، پشاور میں 8 نومبر کو ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کردیا ہے، اب 9 نومبر کو صوابی میں اجتماع ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے، کیونکہ پُرامن رہ کر بہت ماریں کھالی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف کا 8 نومبر کو ہونے والا پشاور جلسہ منسوخ
انہوں نے کہاکہ جعلی کیسز میں گرفتاریاں قابل برداشت نہیں، عمران خان کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ عمران خان پر کوئی کیس نہیں مگر اس کے باوجود جیل میں ہیں، اب ہم نکلیں گے اور اپنے حقوق واپس لے کر آئیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے یہ پیغام فیصلہ سازوں سمیت سب کے لیے ہے، 9 نومبر کو صوابی کے جلسے میں احتجاج کی فائنل کال دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ اب جب ہم نکلیں گے تو گھر پر بتا کر آؤں گا کہ میں واپس نہ آیا تو جنازہ پڑھ لینا۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں سہولیات نہیں دی جارہیں، یہ رویہ اب کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک حکمت عملی بنائی ہے جس پر عمل کرنا ہے، کیونکہ اس حکومت سے جان چھڑانی ہے، جب تک آئین توڑنے والے کو سزا نہیں ملے گی آئین کو توڑا جاتا رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ 17 حملے تو ہماری تاریخ میں ہیں، ابھی تو صرف ایک دو کیے ہیں، صوبے کی مشینری لانا میرا حق ہے، اب بھی لے کر آؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان جیل میں دن اور رات کیسے گزارتے ہیں اور فیملی کو کیا پیغام دیا؟
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہوتے رہے ہیں، لیکن اس وقت کوئی بات چیت نہیں ہورہی، اگر کسی اور کے مذاکرات ہورہے ہوں تو وہی بتا سکتا ہے۔