دُنیا کے 52 ممالک کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

اتوار 3 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکی نے دُنیا کے 52 ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ سے ایک خط کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کرے۔ ان ممالک میں سعودی عرب، برازیل، الجزائر، چین، ایران اور روس سر فہرست شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب

ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اتوار کو کہا کہ اس نے اقوام متحدہ کو ایک خط پیش کیا ہے جس پر 52 ممالک اور دو تنظیموں کے دستخط ہیں، جس میں اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ خط میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحے اور گولہ بارود کی فروخت بند کر دیں۔

ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فدان نے ترکیہ، افریقہ شراکت داری سربراہ اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے بتایا کہ ہم نے یہ خط یکم نومبر کو اقوام متحدہ تک پہنچایا ہے، جس پر 54 ممالک کے دستخط ہیں۔

 مزید پڑھیں:اسرائیلی حملہ: امریکا اور یو اے ای کی ایران سے تحمل برتنے کی اپیل، عرب ممالک کی شدید مذمت

ہاکان فدان نے مزید کہا کہ ’ہمیں ہر موقع پر اس بات کا اعادہ کرنا چاہیے کہ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کا مطلب فلسطینیوں کی نسل کشی میں حصہ لینے کے برابر ہے‘۔

دستخط کرنے والوں میں سعودی عرب، برازیل، الجزائر، چین، ایران اور روس کے علاوہ کل 52 شامل ہیں، ان میں سے 2 عالمی تنظیمیں عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا اسرائیلی حملے ناکام بنانے کا دعویٰ، جوابی کارروائی کی بھی دھمکی

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد کرے، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ غزہ میں تنازع کے خاتمے کا ایک مؤثر حل ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp