ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک جنرل اور پائلٹ شورش زدہ جنوب مشرقی علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں، ایرانی سرکاری میڈیا نے حادثے کی تصدیق کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب اسلامی کا الٹرا لائٹ گائروپلین پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقے میں جنگی کارروائیوں کے دوران حادثہ کا شکار ہوا، جہاں ایک حملے میں 10 ایرانی پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد ایرانی فوج عسکریت پسندوں کیخلاف 26 اکتوبر سے آپریشن میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر کا انتقال: ’شاید حقیقت وہ نہیں جو بظاہر نظر آرہی ہے‘
ہیلی کاپٹر حادثہ ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر سرکان میں پیش آیا، ہلاک شدگان کی شناخت گلستان صوبے کے نینویٰ بریگیڈ کے کمانڈر جنرل حامد مازندرانی اور آئی آر جی سی کی زمینی فورسز کے پائلٹ حمید جنداغی کے طور پر کی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق آپریشن کے دوران متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک اور دیگر کو گرفتار کیا ہے، سیستان بلوچستان کی سرحدیں پاکستان اور افغانستان سے ملتی ہیں اور یہ ایران کے غریب ترین صوبوں میں سے ایک ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا ایرانی فوجی تنصیبات پر حملے اظہار مذمت اور علاقائی استحکام پر زور
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی بھی ایک حادثہ میں اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب رواں برس مئی میں ان کا ہیلی کاپٹر ایک پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، ان کی اس حادثاتی موت کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات منعقد ہوئے تھے۔
انتہائی قدامت پسند تصور کیے جانیوالے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ اس وقت کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور 6 دیگر افراد بھی ہلاک ہوگئے تھے۔