قومی اسمبلی اجلاس، اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑ لیے

پیر 4 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججوں کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں ترمیم اور سروسز چیفس کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کے بلز کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار ہوئے یا باہر سے؟ عطا تارڑ اور گوہر خان آمنے سامنے آگئے

دوسری جانب ترمیمی بلز کی منظوری کے دوران قومی اسمبلی مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے۔

 دونوں جانب سے ارکان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑلیے،  اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے شدید احتجاج کیا،اپوزیشن اراکین کے ایوان میں ’نونو‘ کے نعرے لگائے اور ترمیمی بلز کی کاپیاں پھاڑدیں۔

وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڈ اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی شاہد خٹک کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، دیگر حکومتی ارکان اور اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائیس کے سامنے گتھم گتھاہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کے بل منظور

اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن ارکان کو خاموش رہنے کی تاکید کرتے رہے تاہم معاملہ بڑھنے پر قومی اسمبلی کے سیکیورٹی اسٹاف کو طلب کرنا پڑا۔

حکومتی اراکین نے وزیراعظم کی نشست کو گھیرے میں لیے رکھا اور اپوزیشن کے شورشرابے میں اہم ترامیم منظور کرلی گئیں اور قومی اسمبلی کا اجلاس کل  بروز منگل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp