سپریم کورٹ: 26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دینے کے لیے ایک اور درخواست دائر، ڈائری نمبر الاٹ

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے، جسے ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا گیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کی جانب سے درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت اسی ہفتہ کی جائے، 2 سینیئر ججوں کا چیف جسٹس سے مطالبہ

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے، عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار پارلیمان کے پاس بھی نہیں۔

درخواست گزار کے مطابق سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ بنیادی حقوق کو ختم یا کم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عدلیہ کی آزادی سے متصادم ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں تشکیل نو پانے والے جوڈیشل کمیشن کو اجلاس منعقد کرنے سے روکا جائے۔

درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ صدر مملکت اور وزیراعظم کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کا تذکرہ، ججوں کے دلچسپ ریمارکس

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں آئین میں 26ویں ترمیم کرتے ہوئے آئینی معاملات سننے کے لیے آئینی بینچ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے، جبکہ ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp