’ٹرمپ مخالف ن لیگ اور پیپلز پارٹی اچانک ٹرمپ نواز نکل آئیں، کیا تاریخی یوٹرن ہے‘

بدھ 6 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدارتی الیکشن جیتنے اور دوسری مرتبہ امریکی صدر منتخب ہونے پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد کے پیغامات ملنے کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں پاکستانی رہنماؤں بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے بھی ٹرمپ کے لیے خیر سگالی کے پیغام بھیجے۔ لیکن پاکستانی ٹائم لائنز پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں کی پرانی ٹوئٹس وائرل ہو رہی ہیں جس میں وہ عمران خان کے دور حکومت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی برائیاں کرتے نظرآتے تھے۔

صارفین کا کہنا ہے ٹرمپ کے دوبارہ صدر بنتے ہی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اپنی تمام پرانی ٹوئٹس جس میں وہ امریکی صدر کی برائیاں کرتے تھے ڈیلیٹ کر دی ہیں۔ ایک صارف نے مریم نواز کا پرانا ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں وہ کہتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارنے کے بعد جاتے جاتے اپنے ملک پر حملہ کیا اسی طرح پاکستانی ٹرمپ (عمران خان) نے جاتے جاتے اپنے آپ کو بچانے کی پوری کوشش کی ہے۔

ایک صارف نے حنا پرویز بٹ اور احسن اقبال کی ٹرمپ مخالف ٹوئٹس شیئر کیں جس میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فالوورز ہو بہو عمران خان کے فالوورز جیسے ہیں جبکہ حنا پرویز بٹ نے جوبائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ امید ہے کہ آپ ٹرمپ کے بوئے ہوئے نفرت کے بیجوں کو زمین سے اگنے نہیں دیں گے اور امن کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

صارف نے ٹوئٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ن لیگی اور پیپلز پارٹی رہنما ٹرمپ کوگالیاں دے رہےتھے اسٹیبلشمنٹ کےکہنے پرآج ڈیلیٹ کرکے بھاگ رہے کیونکہ ان کی عادت ہے جہاں طاقت نظرآئے لیٹ جاؤ لیکن پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے حقیقی جدوجہد کی ہے اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ٹرمپ جیتے یا کوئی کیونکہ ہمیں خود پراور اللہ  پر یقین ہے۔

شہباز بدر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ایک پرانی ٹوئٹ شیئر کی جس میں وہ کہتے ہیں جب بھی لیڈر گندی زبان استعمال کرتا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا جبکہ آج انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی فتح پر مبارک ہو، امریکا کے عوام نے ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی۔‘

صارف نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ایک خصوصیت موقع پرست ہونا بھی ہے، پہلے جو بائیڈن کی حمایت میں ٹرمپ کو گالیاں دیتے رہے اور آج اسی ٹرمپ کو مبارکبادیں دی جارہی ہیں۔

عظمیٰ دانش لکھتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد اب اینٹی ٹرمپ ٹوئٹس ڈیلیٹ کیے جا رہے ہیں۔

ارفع فیروز لکھتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی جو عمران خان کی حکومت میں ٹرمپ مخالف تھیں اچانک ٹرمپ نواز نکل آئی ہیں، کیا تاریخی یو ٹرن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سویڈن کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی ضرورت کیوں پڑ گئی؟

تائیوان میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو کچل دیا جائے گا، چین کا واضح پیغام

عوام نے انتشار، بدتمیزی اور الزام تراشی کی سیاست مسترد کردی، مریم نواز

جنوبی کوریا کے نیشنل میوزیم میں پہلی مستقل اسلامی آرٹ گیلری کا افتتاح

نائجیریا: اغوا کی گئی 24 اسکول طالبات ایک ہفتے بعد بازیاب

ویڈیو

وی ایکسکلوسیو: اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا