قیدیوں کے تبادلے میں روس اور یوکرین کے 200 سے زائد فوجی رہا

منگل 11 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس اور یوکرین کے مابین جنگی فوجیوں کے تبادلے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے 200 سے زائد فوجی رہا کردیے گئے۔

الجزیرہ کے مطابق روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے ساتھ معاہدے کے تحت 106 روسی فوجیوں کو یوکرین کی تحویل سے رہا کیا گیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے چیف آف اسٹاف آندرے یرماک نے کہا ہے کہ روس نے 100 یوکرائنی قیدیوں کو رہا کیا۔ تاہم دونوں ممالک نے اس بات پر کوئی روشنی نہیں ڈالی کہ آیا کوئی ثالث اس معاہدے میں شامل تھا۔

آندرے یرماک کا کہنا ہے کہ یوکرائنی فوجیوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو زخمی اور بیمار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ میں قیدیوں کا یہ تبادلہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔

جنگی قیدیوں کے علاج کے لیے یوکرین کے کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹر نے الزام لگایا ہے کہ گھر واپس آنے والے 80 مرد اور 20 خواتین فوجیوں میں سے تقریباً نصف کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے جسموں پر شدید چوٹیں موجود ہیں۔

یوکرین کی خبروں کے مطابق خواتین قیدیوں میں سے ایک والیریا کارپیلینکو ہیں جو ایک بارڈر گارڈ ہیں جنہوں نےماریوپول کے ازووسٹل اسٹیل پلانٹ کے دفاع میں مدد کی تھی۔ گزشتہ مئی جب روسی افواج نے کمپلکس کو گھیرے میں لیا تھا تو اسی موقع پر والیریا نے اسٹیل پلانٹ کے تہہ خانے میں ایک یوکرائنی فوجی سے شادی کی تھی۔ گھیراؤ کے تیسرے روز والیریا کے شوہر کو قتل کر دیا گیا تھا۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ آزاد کیے گئے روسیوں کو طبی علاج کے لیے فوجی ٹرانسپورٹ طیاروں پر ماسکو لے جایا جا رہا ہے۔

اس طرح کے تبادلے یوکرین اور روس کے درمیان دیکھے جانے والے چند ایک تعاون میں سے ایک ہیں۔ جنگ شروع ہونے کے بعد سے دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے سینکڑوں فوجی اور مارے جانے والوں کی لاشیں واپس کی ہیں۔

دریں اثنا، یوکرین کے صدارتی دفتر نے کہا ہے کہ ان کے کم از 6 شہری زخمی ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈونیٹسک علاقے کے گورنر پاولو کیریلینکو کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے مشرقی صوبے میں ایک پاور پلانٹ اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

روسیوں نے خارکیف، سمی اور چرنیہیو صوبوں کے 9 سرحدی دیہاتوں پر بھی گولہ باری کی۔

یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا ہے کہ جنگ کے باعث ملک میں تقریباً 70 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں جن میں تقریباً 10 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان افراد میں سے بیشتر مشرق اور جنوب میں اپنے گھر چھوڑ کر وسطی اور مغربی یوکرین میں محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp