آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر سرفہرست، حکومت اسموگ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے میں ناکام

جمعرات 7 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے متعدد اضلاع بدستور اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جبکہ لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں میں سرفہرست ہے۔ اسموگ کی وجہ سے لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویژن میں 31 جنوری تک شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسموگ اور فضائی آلودگی کے باعث لاہور، گوجرانوالا، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز کے 18 اضلاع میں بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسموگ: پنجاب کے متعدد اضلاع میں اسکول بند، آن لائن کلاسز کا اعلان

محکمہ ماحولیات پنجاب کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، تعلیمی ادارے 17 نومبر تک بند رہیں گے، اس دوران آن لائن کلاسز ہوں گی۔ فیصلے کا اطلاق لاہور، حافظ آباد، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالا، گجرات، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال کے اضلاع پر ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، لاہور میں اسموگ کی صورتحال مسلسل تشویش ناک ہوتی جارہی ہے، پابندی کے باجود گرین لاک ایریاز کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں میں بھی باربی کیو ریستوران کُھلے عام اپنی دکانداری چمکا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد اسموگ: لاہور میں گرین لاک ڈاؤن کے بعد مصنوعی بارش کب ہوگی؟

سرکاری ملازمین سمیت کوئی شہری ماسک استعمال کرتا دکھائی نہیں دیے رہا۔ اسموگ ایس او پیز کے تحت چنگ چی رکشوں پر مکمل پابندی عائد ہے لیکن چنگچی رکشے شہر کی سڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے حکومت صرف نوٹیفیکیشنز اور سوشل میڈیا پر کارکردگی دکھا رہی ہے، عملی طور پر کچھ نظر نہیں آرہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp