پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔
حارث رؤف نے 8 اوورز میں 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ صائم ایوب نے 6 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ پاکستان کی جیت اور کھلاڑیوں کی بہترین پرفارمنس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پاکستانی ٹیم کی خوب تعریف ہو رہی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اوپنر صائم ایوب کی سنچری، فاسٹ بولر حارث رؤف جو کہ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے کی بولنگ اور بابر اعظم کے آخری چھکے نے کمال ہی کر دیا۔
صحافی حامد میر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ صائم ایوب اور حارث رؤف نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور پاکستان نے آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر 28 سال بعد ایک روزہ کرکٹ میچ میں شکست دی۔
Very well played Saim Ayub and Hairs Rauf. Pakistan defeated Australia in one day cricket match after 28 years at their home ground. #PakvsAus pic.twitter.com/v4vgDPuGD9
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) November 8, 2024
!اطہر سلیم نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ غلط پاکستانی ٹیم ڈاؤن لوڈ ہو گئی ہے کیا
یار یہ غلط پاکستانی ٹیم ڈاؤنلوڈ ہو گئی ہے کیا..! 😟😳 #PAKvsAUS pic.twitter.com/mW0wNnRztr
— Athar Saleem® (@AtharSaleem01) November 8, 2024
اویس یوسفزئی نے لکھا کہ صائم ایوب آج جس طرح شاندار بیٹنگ کر رہا ہے، یہی فارم برقرار رہی تو پاکستان پہلا ون ڈے ہارنے کے باوجود آسٹریلیا سے سیریز جیت سکتا ہے۔
صائم ایوب آج جس طرح شاندار بیٹنگ کر رہا ہے، یہ فارم برقرار رہی تو پاکستان پہلا ون ڈے ہارنے کے باوجود آسٹریلیا سے سیریز جیت سکتا ہے
pic.twitter.com/e3EAlnfKbe— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) November 8, 2024
عبید صدیقی لکھتے ہیں کہ مالک! یہ سب کیا دیکھنا پڑ رہا ہے کہیں نظر نہ لگ جائے۔
maaalik ye sab kia dekhna par rahah haii… Evil eyes off !!!
#PAKvsAUS pic.twitter.com/ge9Kdf1wNy
— Obaid Siddiqui (Applied For Blue Tick) (@ObiiiObaid) November 8, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ سیریز سے پہلے حارث رؤف کی پچھلی کارکردگی کو لے کر سلیکشن پر تنقید ہو رہی تھی لیکن انہوں نے سب سے شاندار بولنگ کی کیونکہ اس کنڈیشن میں وہ پیس/باؤنس کا اچھا استعمال کرتا ہے۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ میں ہمیشہ انتخاب حاضرہ کنڈیشن کے حساب سے ہونا چاہیے کیونکہ سٹیٹس ماضی بتاتے ہیں مستقبل نہیں۔
سیریز سے پہلے حارث رؤف کی پچھلی کارکردگی کو لے کر سلیکشن پر تنقید ہو رہی تھی پر حارث نے سب سے شاندار بالنگ کی کیونکہ ان کنڈیشن میں وہ پیس/باؤنس کا اچھا استعمال کرتا ہے. کرکٹ میں ہمیشہ انتخاب حاضرہ کنڈیشن کے حساب سے ہونا چاہیے کیونکہ سٹیٹس ماضی بتاتے ہیں مستقبل نہیں.#PAKvAUS pic.twitter.com/VBr41H6epO
— Ahmer Najeeb Satti (@AhmerNajeeb) November 8, 2024
ایک بھارتی ایکس صارف نے لکھا کہ یہ وہ پاکستانی ٹیم ہے جو ہم سب دیکھنا چاہتے ہیں۔
This is the Pakistani cricket we all wanna see. #PAKvsAUS
— Prashant Sharma (@Prashan45083677) November 8, 2024
عاطف رؤف نے لکھا کہ پاکستان کی آسٹریلیا میں پرفارمنس دیکھ کر انڈین ٹیم ڈر گئی اور چمیپن ٹرافی کے لیے پاکستان آنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 4 نومبر کو سیریز کے پہلے ون ڈے میں آسٹریلیا نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دی تھی۔