عالمی برادری نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ریلوے اسٹیشن پر ہولناک دھماکے کی شدید مذمت کی، روس، برطانیہ، ترکیہ، ایران، ملائیشیا اور افغانستان نے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے افسوس اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
ہفتہ کے روز کوئٹہ بلوچستان میں ریلوئے اسٹیشن پر ہونے والے ہولناک خود کش بم حملے، جس میں 27 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے، کی عالمی رہنماؤں نے شدید مذمت کی ہے۔
روس کی مذمت
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دہشتگرد حملے پر صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اپنے پیغام میں صدر پیوٹن نے اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روس ’وحشیانہ جرم ‘ کی شدید مذمت کرتا ہے، اس جرم کے ذمہ داروں کو یقیناً انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جانا چاہیے۔
روسی صدر نے انتہا پسندی اور پرتشدد کارروائیوں کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت کے روس کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشتگردی کی ہر شکل کے خلاف اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ روس حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں پوری طرح تعاون اور مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
برطانیہ کی مذمت
پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے ہولناک بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں نا قابل برداشت ہیں جو معاشرے کو تقسیم کرتی ہوں۔ جین میریٹ نے اپنے پیغام میں دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک ‘ہولناک’ واقعہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ میری ہمدردیاں متاثرین اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، برطانیہ دہشتگردی کی مذمت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
جین میرٹ نے زور دے کر کہا کہ ’یہ اقدامات تقسیم کے بیج بونے کے سوا کچھ نہیں ہیں‘۔ میریٹ نے انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ایسے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترکیہ کی مذمت
ترکیہ کی حکومت نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے حکومت پاکستان کے نام جاری کیے گئے تعزیتی پیغام میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
ایران کی مذمت
ادھر پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مغدم نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔
اپنے تعزیتی بیان میں ایرانی سفیر رضا امیری مغدم نے اسے ایک ’گھناؤنا دہشتگردانہ حملہ‘ قرار دیا جس میں بے گناہ اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی پورے خطے کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے اور اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے ’باہمی، علاقائی اور اجتماعی تعاون‘ کی ضرورت ہے۔
ایرانی سفیر نے پاکستان کی حکومت اور عوام بالخصوص متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کے لواحقین کو اس تکلیف دہ وقت میں صبر جمیل عطا فرمائے۔
ملائیشیا کی مذمت
ملائیشیا کے وزیر اعظم داتوک سیری انور ابراہیم نے کوئٹہ میں ہونے والے خوفناک بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی جانب سے میں پاکستان کے عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جو اس جانی نقصان پر سوگ میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں دونوں کو نشانہ بنانے والی انتہائی بے رحمی اور تشدد کی یہ کارروائیاں انتہا پسندی اور سخت گیر نظریاتی قوتوں کی طرف سے درپیش خطرات کی واضح مثال ہیں جو مسلم معاشروں میں ترقی اور امن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملائشیا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
ادھرامارت اسلامیہ افغانستان نے بھی پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
امارات اسلامیہ افغانستان کی مذمت
امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات اسلامیہ بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانے کی سخت مذمت کرتی ہے اور دکھ اور غم کی اس گھڑی میں حکومت پاکستان اور حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔
بین الاقوامی برادری کا رد عمل اور حملے کی وسیع پیمانے پر مذمت دہشتگردی کے جاری خطرے سے نبردآزما پاکستان کے ساتھ یکجہتی کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔