عمران خان کی رہائی کے لیے بشریٰ بی بی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی کوشش کررہی ہیں، گورنر کے پی

پیر 11 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی کوشش کررہی ہیں۔

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بشریٰ بی بی چاہتی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے ذریعے عمران خان کو رہائی دلوائی جائے۔

’بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا میں حکومت چلا رہی ہیں‘

گورنر خیبرپختوانخوا نے کہاکہ صوبے کی حکومت کو بشریٰ بی بی چلا رہی ہیں، وہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں موجود ہیں، فرح گوگی نے بھی پنجاب میں جو کردار ادا کیا تھا وہ سب کو معلوم ہے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کے لیے لانگ مارچ یا دھرنا بھی دے سکتے ہیں، پی ٹی آئی کا اعلان

انہوں نے کہاکہ اگر بشریٰ بی بی یہ سمجھتی ہیں کہ فرح گوگی بے قصور ہیں تو انہیں پاکستان لایا جائے، پھر سب کچھ سامنے آجائے گا کہ حقیقت کیا ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس میں بیٹھ کر حکومت چلا رہی ہیں، وہ یہاں پر تکے اور کڑاہی کھانے یا شاپنگ کے لیے نہیں آئیں، سوال یہ ہے کہ ان کا یہاں پر کیا کام ہے، بنی گالہ ہاؤس کے باہر بھی تو خیبرپختونخوا کی پولیس کھڑی ہے۔

’فوج صوبے سے نہیں جائے گی‘

انہوں نے کہاکہ منظور پشتین کے پاس تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ گئے تھے، میں خود بھی وہاں پر موجود تھا، ہم نے انہیں کہا تھا کہ جرگہ کرنے کی ضرورت نہیں، آپ کے جو مطالبات آئین اور قانون کے دائرے میں آتے ہیں ہم ان پر عمل کریں گے لیکن جو مطالبات آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہوں گے وہ نہیں مانے جائیں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ منظور پشتین کے لوگ اگر یہ کہیں کہ فوج صوبے سے نکل جائے تو بتایا جائے کہ صوبے کا امن کون قائم کرے گا، آج بھی خیبرپختونخوا میں عصر کے بعد پولیس اسٹیشن بند ہوجاتے ہیں اور شدت پسند گھوم رہے ہوتے ہیں۔ فوج بھی اگر صوبے سے نکل جائے تو پھر شدت پسند ٹیک اوور کرلیں گے، میری ذاتی رائے ہے کہ ہم فوج کو صوبے سے نہیں نکال سکتے۔

’خیبرپختونخوا میں نوگو ایریاز نہیں، لیکن حالات اچھے بھی نہیں ہیں‘

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ ڈی آئی خان، ٹانک، پارہ چنار، لکی اور بنوں میں حالات ٹھیک نہیں ہیں، پارا چنار میں پچھلے ایک ماہ سے روڈ بند ہے وہاں اب جرگہ ہوا ہے جس کے بعد امید ہے کہ سڑک کو کھول دیا جائےگا۔ صوبے میں نوگو ایریاز نہیں لیکن حالات اچھے بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ابھی 10 کالجوں کو تھریٹ لیٹر آیا جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کرنے پڑے، پرچی پر اگر کالجز بند ہونے لگ گئے تو پھر ایسی صورتحال میں تعلیم کی کیا صورتحال ہوگی۔

’افغانستان سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ شدت پسندوں کے پاس جدید ہتھیار ہیں جو نیٹو فورسز افغانستان میں چھوڑ کر گئی تھیں، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کی پالیسیوں کی وجہ سے صوبے کو نقصان ہوا، شدت پسندوں کو یہاں پر پناہ دی گئی اور اب انہوں نے ہی ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی امن قائم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ان کی دلچسپی یہ ہے کہ جلسہ کہاں کرنا ہے، احتجاج کہاں کرنا ہے، جتنے بھی شدت پسند اس وقت صوبے میں کارروائیاں کررہے ہیں یہ سب افغانستان سے آپریٹ ہوتے ہیں۔

گورنر نے کہاکہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ فوج اس صوبے سے چلی جائے اگر ان کے پاس ایسی کوئی پالیسی ہے جس سے امن وامان بحال ہو سکتا ہے تو ایک فورم پر آجائیں اور ہمیں بھی بتائیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر فوج یہاں سے چلی جاتی ہے اور اس کے بعد حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا، یہ جذبات سے نہیں ٹھنڈے دماغ سے سوچنے کی باتیں ہیں۔

’ستائیسویں آئینی ترمیم کو کوئی نہیں روک سکتا‘

انہوں نے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کی تھی، اب دوبارہ بھی کریں گے، ستائیسویں آئینی ترمیم ضرور آئے، اگر ہم نے لائے تو کوئی اور لے آئے گا۔

’ستائیسویں آئینی ترمیم پر پاکستان تحریک انصاف سپورٹ کرےگی‘

گورنر خیبر پختونخوا نے کہاکہ جب ستائیسویں آئینی ترمیم آئے گی تو پی ٹی آئی اس کو سپورٹ کرے گی، پاکستان تحریک انصاف چونکہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات کرنا چاہتی ہے۔ ’یہ جب مذاکرات ہی اسٹیبلشمنٹ سے کرنا چاہتے ہیں تو پھر فوجی عدالتیں بھی برداشت کرلیں‘۔

’ٹرمپ کو عمران خان کی رہائی کے علاوہ اور بھی بہت سے کام ہیں‘

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ ہم سب ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسے باتیں کررہے ہیں جیسے وہ بالکل فارغ انسان ہے اور سارا دن ہمارے بارے میں ہی سوچتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس کرنے کے لیے اور بھی بہت سے کام ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دنیا نئے بلاکس بنا رہی ہے اور ہم اپنی سیاست میں ڈوبے ہوئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لے کر عمران خان کی رہائی کے حوالے سے پی ٹی آئی والے باتیں کررہے ہیں، یہ سب وہ اپنے کارکنان کو خوش کرنے کے لیے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی اپنی عدالتیں ہیں اور اپنا قانون ہے، سوال یہ ہے کہ عمران خان کے ساتھ کتنی تعداد میں عوام کھڑی ہے، صوابی جلسے میں مجھے تو پنجاب سے کوئی قافلہ جاتا ہوا نظر نہیں آیا، جلسوں کے لیے خیبرپختونخوا کے عوام اور وسائل کو استعمال کیا جاتا ہے، پنجاب کی لیڈر شپ ورک فرام ہوم کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ٹرمپ کے عمران خان سے اچھے تعلقات، ان کے امریکی صدر بننے سے فرق تو پڑے گا، پاکستان تحریک انصاف

’وزیراعلیٰ علی امین سے غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی‘

گورنر خیبرپختونخوا نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے چند روز پہلے غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ ایک وزیر کی حلف برداری کی تقریب تھی جس میں وہ بھی آئے ہوئے تھے، صوبے کی فلاح و بہبود کے لیے ضروی ہے کہ آپس میں سیاسی اختلافات نہ ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp