وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کانفرنس آف پارٹیز کے 29ویں (COP-29) کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے 3 روزہ دورے پر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچ گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے باکو میں اپنی آمد کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ باکو وہ خوبصورت شہر ہے جو ثقافتوں اور براعظموں کو آپس میں جوڑتا ہے اور جو ہمارے متفقہ موسمیاتی چینلجز سے نمٹنے میں ہمارے اتحاد کی علامت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض: عرب اسلامک سربراہ کانفرنس، سلامتی کونسل میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ
انہوں نے کہا، ’COP29 کانفرنس میں پاکستان اپنی ماحولیاتی ترجیحات پیش کرے گا اور ان وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کرے گا جو اس مسئلے کا حقیقی اور مؤثر حل ہیں، آئیں اپنے عزم کو عمل میں بدلیں۔‘
دنیا میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے دوچار ممالک کی مشکلات کو اجاگر کرنے کے لیے منعقدہ اس اجلاس میں وزیرِاعظم پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور پاکستان کو لاحق موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پر روشنی ڈالیں گے۔
Just landed in Baku, a city that beautifully bridges cultures and continents—symbolizing the unity we need to overcome our shared climate challenges.
At #COP29, Pakistan will present its climate priorities, calling for commitments that bring real, measurable impact.
Let’s turn…— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 11, 2024
وزیرِ اعظم شہباز شریف پاکستان کی جانب سے منعقد کلائیمیٹ فنانس گول میز کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس میں متعدد عالمی رہنما شرکت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اس کے ساتھ ساتھ تاجک صدر امام علی رحمان کی جانب سے گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے منعقدہ اعلیٰ سطح تقریب ’گلیشیئرز 2025: گلیشیئرز کے لیے اقدامات‘ میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرات پر منعقدہ اعلی سطح تقریب “Delivering Early Warning for All and Addressing Extreme Heat” میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ آذربائیجان کے صدر کی جانب سے عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت پر نظرثانی کی جائے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم COP-29 میں شرکت کے لیے آئے عالمی رہنماؤں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جہاں نہ صرف باہمی تعلقات کے فروغ پر گفتگو ہوگی بلکہ وزیرِاعظم پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم گزشتہ رات عرب اسلامک ممالک کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد ریاض سے باکو روانہ ہوئے تھے۔ ریاض کے انٹر نیشنل رائل ٹرمینل پر پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف سعید المالکی، سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں۔