وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آگے آنا ہوگا، اور اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق فنڈز مختص کرنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کو درپیش چیلنجز
باکو میں کلائیمیٹ فنانس گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کو 2030 تک 6 ہزار ارب ڈالرز درکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان کو ماضی قریب میں دو تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نہیں نکل سکا، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہمیں معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ملکوں کی معاونت چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں کیا موسمیاتی تبدیلی سے کوہ پیمائی مزید مشکل ہوتی جارہی ہے؟
قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف باکو(آذربائیجان) میں کانفرنس آف پارٹیز (COP-29) کے کلائیمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔