حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے، گزشتہ ماہ اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 74 ڈالر فی بیرل ہو گئی تھی، جو حالیہ 2 ڈالر کی کمی کے بعد 71.9 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ڈالر کی قیمت بھی معمولی کمی کے بعد 277.70 روپے پر مستحکم ہے، اس کے باعث امکان ہے کہ 15 نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 3 سے 5 روپے کی کمی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں سعودی کمپنی آرامکو کا پیٹرول پمپ کھل گیا
آخری مرتبہ جب 31 اکتوبر کو جب پیٹرول کی قیمت میں 1.35 روپے اضافہ کیا تھا اس وقت خام تیل کی قیمت 72.70 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ اب 71.9 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے، تاہم دوسری جانب ڈالر کی قدر مستحکم ہے۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی کمی کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 3 سے 5روپے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، واضح رہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 31 اکتوبر کی شب کرے گی۔
مزید پڑھیں:پابندی کے باوجود کوئٹہ میں کھلے عام ایرانی پیٹرول کیسے فروخت ہو رہا ہے؟
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کسی قسم کا سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جارہے ہیں۔