پنجاب میں اسموگ کا سب سے بڑا ذمے دار کون، سرکاری رپورٹ میں سابقہ مفروضے غلط قرار

جمعرات 14 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب اربن یونٹ نے فضائی آلودگی میں بنیادی کردار ادا کرنے والوں کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں آلودگی کے ذرائع کی حد کے بارے میں حیرت انگیز حقائق سامنے آئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق پنجاب کی فضائی آلودگی میں سب سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں ہیں جو فضائی آلودگی کی کل سطح کے 83.15 فیصد کے لیے ذمہ دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بیوروکریسی کس طرح اسموگ کم کر سکتی ہے؟

رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ گاڑیوں خصوصاً پرانی یا ناقص دیکھ بھال والی گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں ہوا کا معیار بگاڑنے کی بنیادی وجہ ہے جو دیگر تمام ذرائع کو نمایاں فرق سے پیچھے چھوڑدیتا ہے۔

صنعتی سرگرمیاں اگرچہ اکثر ایک اہم شراکت دار سمجھی جاتی ہیں لیکن وہ دوسرے نمبر پر ہیں اور فضائی آلودگی میں 9.07 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔ اس میں کارخانوں اور مینوفیکچرنگ یونٹس سے اخراج شامل ہے جو فضا میں آلودگی پھیلاتے ہیں حالانکہ ان کا حصہ ٹرانسپورٹ کے شعبے سے خاصا کم ہے۔

زرعی فضلہ کتنا بگاڑ پیدا کرتا ہے؟

عام مفروضوں کو چیلنج کرتے ہوئے رپورٹ نے بتایا کہ فضائی آلودگی میں زرعی فضلے کو جلانے کا کردار عام خیال سے بہت کم ہے۔

مزید پڑھیے: پنجاب میں اسموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، کروڑوں افراد کو خطرات لاحق

فصلوں کی باقیات کو جلانے سے آلودگی کی مجموعی سطح میں صرف 3.9 فیصد اضافہ ہوتا ہے جبکہ عام فضلہ کو جلانے سے 3.6 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان بھر میں شدید اسموگ سے فضائی آپریشن متاثر، 34 پروازیں منسوخ

مزید برآں رپورٹ میں غیر معروف ذرائع پر روشنی ڈالی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تعمیراتی سرگرمیاں فضائی آلودگی میں صرف 0.14 فیصد حصہ ڈالتی ہیں جبکہ گھریلو سرگرمیاں محض 0.11 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp