بلوچستان حکومت نے بی ایس ایس کیڈر کے 19 افسران کو سول سیکریٹریٹ میں ہڑتال کرنے پر انکوائری رپورٹ کی سفارش پر ملازمت سے برخاست کرنے سمیت دیگر سزائیں دینے سے متعلق شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
چیف سیکریٹری شکیل قادرخان کی جانب سے بی ایس ایس کیڈر کے گریڈ 19 کے ظہیر احمد، ضیاالرحمٰن، گریڈ 18 کے نجیب اللہ، محمد مختار احمد، ثاقب زیب کاسی، بہادر خان، سردار حسن کبزئی، آفتاب جبل کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 سگے بھائیوں کی بازیابی کے کیس میں نادرا کو شوکاز نوٹس کیوں جاری ہوا؟
گریڈ 17 کے محمد ندیم شاہ بخاری، سنی پیٹرک، عبدالمالک کاکڑ، محمد نواز، محمد اسلم، شکیل احمد، عیسیٰ خان ،محمد حسین کاکڑ، محمد صدیق، سہیل احمد، گریڈ 16 کے غفران علی کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
تمام افسران کو جاری کیے گئے شو کاز نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ وہ21 اگست 2024 سے سول سیکریٹریٹ میں ہڑتال کر کے سرکاری امور میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں جو کہ بیڈا 2011 کی خلاف ورزی ہے۔
شوکاز نوٹس میں افسران کے خلاف کی گئی انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے برخاست کرنے سمیت دیگر سنگین سزاؤں کی سفارش کا حوالہ بھی دیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کے باعث بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی بندش، عوام پریشان
شوکاز نوٹس افسران کو حتمی طور پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ شہاب علی شاہ کے روبرہ پیش ہوکر اپنا جواب 7 دن میں داخل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب بی ایس ایس کیڈر کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایک لابی کی جانب سے بی ایس ایس کیڈر کے افسران کے خلاف انتقامی کارروائی کی جاری ہے، جس کے تحت تمام فیصلے بی ایس ایس افسران کے خلاف دیے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے چیف سیکریٹری بلوچستان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ نہ ہوسکا ۔