پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے ملک بھر میں فری لانسرز اور دیگر صارفین کے لیے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک( وی پی این) کی اتھارٹی سے رجسٹریشن کا عمل انتہائی آسان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں وی پی این غیر شرعی قرار:’نوکیا3310 یاد آرہا ہے‘
ہفتہ کے روز میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ملک میں ’وی پی این‘ کے کمرشل استعمال کے لیے فری لانس کیٹیگری متعارف کرائی ہے۔
ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص وی پی این کے کمرشل استعمال کے لیے آسان طریقے سے آن لائن رجسٹرڈ ہو سکتا ہے۔ سافٹ ویئر ہاؤسز، کال سینٹرز، بینکوں، سفارت خانوں اور فری لانسرز جیسے ادارے اب پی ٹی اے کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے اپنے وی پی این کو آن لائن رجسٹر کروا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:مفت وی پی این سروسز ختم، پی ٹی اے نے استعمال کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دیدی
پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ فری لانس کیٹیگری میں وی پی این کے کمرشل استعمال کے لیے درخواست جمع کرائی جاسکتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’آئی ٹی کمپنیاں، بینک اور فری لانسرز وی پی این کے تجارتی استعمال کے لیے اپنا اندراج آن لائن کروا سکتے ہیں۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کے ممبران بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اب تک 20,000 سے زیادہ کمپنیاں اور فری لانسرز وی پی این کے استعمال کے لیے اپنا اندراج کروا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کیا اب پاکستان میں بلاک کی گئی ویب سائٹس چلانے کے لیے وی پی این خریدنا ہوگا؟
پی ٹی اے نے واضح کیا تھا کہ وی پی این استعمال کے لیے خود کو رجسٹرڈ کروانے کے لیے آن لائن فارم پر کرنا اور بنیادی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہے۔
مزید برآں، پی ٹی اے نے فری لانسرز کے لیے وی پی این کے استعمال کے لیے درخواست دیتے وقت کسی پروجیکٹ یا کمپنی کے ساتھ اپنی وابستگی کا ثبوت پیش کرنا لازمی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں:وی پی این کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا فتویٰ غلط ہے، مولانا طارق جمیل
درخواست دہندگان کو وی پی این رابطہ قائم کرنے کے لیے ایک آئی پی ایڈریس فراہم کرنے کی ضرورت ہو گی۔ ترجمان نے تصدیق کی کہ وی پی این رجسٹریشن مفت ہے اور منظوری عام طور پر 8 سے 10 گھنٹوں کے اندر عمل میں لائی جائے گی۔