بنگلہ دیش حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، محمد یونس

پیر 18 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا۔

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے 100 روز مکمل ہونے پر چیف ایڈوائزر محمد یونس نے  قوم سے خطاب میں کہا کہ بنگلہ دیش ہنگاموں میں ہوئے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے اور بھارت سے معزول مطلق العنان شیخ حسینہ کو واپس بھیجنے کا بھی کہیں گے۔

محمد یونس نے کہا کہ عبوری حکومت حسینہ واجد کے خلاف مقدمہ چلائے گی۔ حسینہ واجد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مختلف مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تحقیقات میں بغاوت میں ہونے والی ہلاکتوں اور انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ حسینہ واجد کے دور میں مبینہ طور پر جبری گمشدگیاں بھی شامل ہیں۔ حسینہ اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرنے کے لیے انٹر پول کی مدد بھی لی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش، حسینہ واجد کو امریکا سے کیا توقعات ہیں؟

محمد یونس نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت کا بنیادی مقصد منتخب افراد کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے نئے انتخابات کا انعقاد کرنا ہے۔ انہوں نے انتخابی نظام سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحات کے نفاذ کا اشارہ بھی دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ انتخابی اصلاحات مکمل ہونے کے بعد وہ نئے انتخابات کے ٹائم لائن کا اعلان کریں گے۔

محمد یونس نے اقلیتوں، خاص طور پر ہندوؤں پر حملوں سے متعلق خبروں کو مبالغہ آمیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

واضح رہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد 5 اگست کو مستعفیٰ ہو کر بھارت فرار ہوگئی تھیں۔ حسینہ واجد نے متنازع کوٹا سسٹم کے خلاف طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد استعفیٰ دیا تھا۔ ان کی حکومت کے خلاف احتجاج میں طلبا سمیت 1500 افراد ہلاک اور 19 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp