سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وہ اب سیاست میں نہیں لیکن اس کے باوجود مختلف تھانوں سے کالز آئی ہیں کہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش ایک ویڈیو میں شیریں مزاری کو ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس میں وہ بتا رہی ہیں کہ انہوں نے اس حوالے سے جج کو آگاہ کیا ہے کہ ہم ہر حاضری پر پیش ہوتے ہیں، اس کے باوجود کل رات مختلف تھانوں سے فون کالز آئیں کہ آپ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے ہیں کیونکہ آپ عدالتوں میں حاضری نہیں لگا رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چھوڑنے والی شیریں مزاری کون ہیں؟
شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے جج کو بتایا کہ یہ نفسیاتی دہشتگردی ہے، پولیس ہمیں کیوں ہراساں کررہی ہے، عدالتوں میں حاضری کے باوجود پولیس کس طرح دھمکیاں دے سکتی ہے، وارنٹ گرفتاری کس بنیاد پر جاری ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نفسیاتی دہشتگردی کررہی ہے، کیس تو جعلی ہیں، جس طریقے سے ہراساں کیا جارہا ہے وہ ناقابل قبول ہے جس پر جج نے آرڈر بھی جاری کردیا ہے۔
🚨 میں اب سیاست میں نہیں ہوں مگر اسکے باوجود گزشتہ رات مجھے مختلف تھانوں سے فون آئے کہ وارنٹ گرفتاری نکلے ہوئے ہیں۔ جج کو بتایا کہ یہ دہشتگردی ہے ،پولیس مجھے ہراساں کر رہی ہے۔ یہ سب کچھ پنجاب پولیس کر رہی ہے۔ pic.twitter.com/OkXwfk92NZ
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) November 18, 2024
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے گزشتہ برس 9 مئی واقعہ کے چند دن بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اپنے راستے جدا کر لیے تھے اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا تھا کہ میرے بچے، والدہ اور میری صحت اب میری ترجیح ہے، اغوا اور رہائی کے دوران میری صحت پر اثر پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: شیریں مزاری اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد تیسری مرتبہ گرفتار
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے جب تیسری بار جیل لے کر گئے تو میری بیٹی بہت رو رہی تھی، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں آج سے پی ٹی آئی یا کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں۔ یاد رہے کہ شیریں مزاری کو 9 مئی جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، راولپنڈی کی احتساب عدالت نے رواں برس مارچ میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔