پی ٹی آئی کارکنوں کے الجہاد الجہاد کے نعرے، ’ یہ جہاد نہیں سیاست الفساد ہے‘

پیر 18 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ورکرز اجلاس کے دوران ’الجہاد، الجہاد‘ کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے جب کہا کہ ہم نےعمران خان کی رہائی بغیر واپس نہیں آنا تو کارکنوں نے ’ الجہاد الجہاد‘ ، ’انقلاب آئے گا‘ اور ’عمران تیرے جانثار‘ کے نعرے لگانا شروع کردیے۔ علی امین گنڈاپور نے بھی پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ مل کر نعرے لگائے۔

پی ٹی آئی کارکنوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے، صحافی فرزانہ علی لکھتی ہیں کہ پختونوں کی قسمت میں  ’الجہاد، الجہاد‘  ہی لکھا ہے، کبھی مذہب کے نام پر اور کبھی سیاست کے نام پر۔

ایڈووکیٹ مدیحہ شاہ لکھتی ہیں کہ یہ بغاوت نہیں تو اور کیا ہے، یہ جہاد نہیں سیاست الفساد ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست ان نعروں کو سنجیدگی کے ساتھ لے کیونکہ 9  مئی سے پہلے بھی ایسے ہی حلف لیے گئے تھے اور پھر نہ کرنل شیر کا مجسمہ بچا اور نہ ہی ایم ایم عالم کا جہاز۔

جاوید سومرو نے پی ٹی آئی کی جانب سے لگائے گئے’الجہاد‘ کے نعروں پر لکھا کہ اگر عمران خان کی رہائی جہاد سے ہو گی تو پھر ملکی قوانین کی کیا حیثیت رہ جائے گی۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف جہاد حکومتیں نہیں خارجی کرتے ہیں۔ اگر طالبان کی طرح ’الجہاد‘ کے نعرے لگائیں گے تو ان کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو خارجیوں کے ساتھ ہوتا ہے۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ احتجاج سے انقلاب پر منتقل ہوئے اور اب انقلاب سے جہاد پر منتقل ہو گئے ہیں، ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ سرکاری وسائل اور سرکاری مشینری لے کر ریاست کے خلاف جہاد کرنے نکلے گا اور الجہاد الجہاد کے نعروں سے ریاست کو للکار رہا ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کررکھا ہے جس کے لیے ملک بھر سے کارکنان کو وفاقی دارالحکومت پہنچنے کا کہا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت اس احتجاج کو ’فائنل کال‘ قرار دے رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp