مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) سے مماثلت رکھنے والے پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت میں اچانک اضافہ ہو رہا ہے، صارفین احتجاجاً ایکس چھوڑ کر بلیو اسکائی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ بلیو اسکائی ایپ وی پی این کے بغیر بھی چل جاتی ہے۔
لیکن بیشتر صارفین یہ شکایت کرتے نظر آ رہے ہیں کہ اب یہ نئی ایپ بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہی، احسن چوہدری نامی صارف نے لکھا کہ مبارک ہو پاکستانیو! وطن عزیز میں بلیو اسکائی کو بھی فتح کر لیا گیا ہے کیونکہ وی پی این کے بغیر اُڑان نہیں بھری جا رہی۔
مبارک ہو پاکستانیو ! وطن عزیز میں بلیو سکائی کو بھی فتح کر لیا گیا ہے، VPN کے بغیر اُڑان نہیں بھری جا رہی۔۔!!#Bluesky pic.twitter.com/ye89u5TvaD
— Ahsan Chudhary (@Ahsan_Chudhary5) November 19, 2024
راشد جاوید لکھتے ہیں کہ وہ وی پی این کے بغیر بلیو اسکائی ایپ تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے حامی صارفین نے بلیو اسکائی ایپ ڈاؤن لوڈ کی لیکن حکومت نے اس تک رسائی ہی روک دی، ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ اقتدار میں رہنے کے لائق نہیں ہیں۔
Unable to access Bluesky without VPN.
Most of the PMLN supporters joined Bluesky and PMLN government blocked access to Bluesky.
Shame on this regime. You don't deserve to remain in power, by God. @TararAttaullah @MaryamNSharif @MIshaqDar50 @HamzaSS @KhawajaMAsif— Rashid Javed (@RashidJ43) November 19, 2024
میڈی نامی صارف نے لکھا کہ فائر وال نے بلیو اسکائی ایپ بھی بلاک کر دی ہے اب وہ بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہی۔
Lo G Pakistanio firewall nay bluesky bhi Block kar de VPN per chal rahi hai#Bluesky
— Maddy (@nightfaller92) November 19, 2024
عدنان قیصر لکھتے ہیں کہ بلیو اسکائی بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہا لگتا ہے کسی ایکس (سابقہ ٹویٹر) والے کی نظر لگ گئی ہے۔
پر آج نيلا آسمان بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہا لگتا کسی نیلی بتی ايكس والے کی نظر لگ گئی
😃— Adnan Qaiser (@AdnanQaiser4) November 19, 2024
سعدیہ اصغر نے لکھا کہ جب وی پی این ہی استعمال کرنا ہے تو ٹویٹر (ایکس) ہی ٹھیک ہے۔
بلیو سکائی بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہی
جب وی پی این ہی استعمال کرنا ہے تو ٹویٹر ہی ٹھیک ہے https://t.co/fEPoIe9HIt— Sadia Asghar (@SadiaAsghar20) November 19, 2024
واضح رہے کہ ’بلیو اسکائی‘ ایکس جیسا ہی پلیٹ فارم ہے اور اس میں زیادہ تر وہی فیچرز ہیں جو ایکس (سابقہ ٹویٹر) میں تھے۔ ’بلیو اسکائی‘ اور دیگر سوشل نیٹ ورکس کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین اپنا ڈیٹا بلیو سکائی کی ملکیت والے سرورز کے علاوہ دوسرے سرورز پر بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔