سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کچے کے علاقے میں پولیس کو 2 ارب روپے مالیت کا جدید اسلحہ اور مشینری فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف بات کیوں کی؟ رکن پنجاب اسمبلی کو پولیس کی جانب سے قتل کی دھمکیوں کا انکشاف
صوبائی حکومت کے ایک اعلامیہ کے مطابق جدید اسلحہ، کواڈ کاپٹرز اور بکتر بند گاڑیاں پولیس کی استعداد میں اضافہ کریں گے جبکہ کواڈکاپٹرز کچے کی سرویلنس کیساتھ ساتھ ٹارگٹ کو نشانہ بنانے میں بھی معاون ہوں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کیخلاف پولیس کو بھرپور وسائل فراہم کررہے ہیں، سیکیورٹی کے لیے پنجاب میں 34 جوائنٹ چیک پوسٹس تعمیر کی جا رہی ہیں، جن کے پروفیشنل ڈیزائن اور مضبوطی کو یقینی بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں:پنجاب پولیس کی کارروائی، کچے کا انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک
سیکریٹری داخلہ نور الامین مینگل کے مطابق حکومت پنجاب نے پولیس جوانوں کے لیے ہارڈ ایریا الاؤنس شروع کیا ہے، کچے کے علاقوں اور بارڈر ایریا میں قانون کی حکمرانی قائم کرنے میں مدد ملے گی، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اور امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب محمد کامران خان، اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمان، آر پی او ڈی جی خان سجاد حسن خان، ایڈیشنل سیکریٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان نے بھی شرکت کی۔
کمشنر ڈی جی خان، کمشنر بہاولپور، آر پی او رحیم یار خان، ڈپٹی کمشنر راجن پور اور رحیم یار خان اور ڈی پی او رحیم یار خان اور راجن پور نے مذکورہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعہ شریک ہوئے۔