پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 24نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنے کی کال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے اپنی حکمت عملی بنالی ہے اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر انداز سے ہینڈل کرنے کے لیے اسلام آباد میں رینجرز اور اضافی ایف سی تعینات کرنےکی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے 22نومبر سے رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 9ہزار اہلکاروں کی خدمات مانگ لی گئی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کےاحتجاج کے لیے سیکیورٹی کےسخت انتظامات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے رینجرز اور ایف سی کے 9ہزار اہلکاروں کی خدمات مکمل اینٹی رائٹ کیٹس کے ساتھ مانگی ہیں۔
مزید پڑھیں: احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں، پی ٹی آئی قیادت عمران خان کی مقبولیت سے فائدہ اٹھا رہی ہے، فیصل واوڈا
ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تعیناتی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ نےمتعلقہ اداروں سے رجوع کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد پولیس نے پاک رینجرز کے 5ہزار اورفرنٹیئر کانسٹیبلری کے 4ہزار اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔
آئی جی اسلام آباد پولیس نے خط لکھ کر رینجرز اور اضافی ایف سی کی تعیناتی کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کوبہتر انداز سے ہینڈل کرنےکے لیے رینجرز اور ایف سی کی خدمات مانگی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج کوئی چیلنج نہیں، یہ کال خود ان کے لیے نقصان کا باعث بنے گی، رانا ثنااللہ
تاہم، واضح رہے کہ دارلحکومت میں ڈسٹرکٹ مجسٹر یٹ اسلام آباد کی جانب سے دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت کسی بھی قسم کے دھرنے یا اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔