خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ اگر چند روز میں سیاسی پیش رفت ہوئی تو بات چیت چاہے وہ محسن نقوی ہوں یا کوئی اور اس شخصیت سے ہوگی جو اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی اور حکومت کے مابین رابطوں اور ملاقاتوں کا آغاز، کیا 24 نومبر کا احتجاج منسوخ ہوجائیگا؟
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی جانب سے 24 نومبر کے احتجاج کی کال واپس لینےکا کہہ رہی ہے، لیکن حکومت کی سنجیدگی کا جائزہ لینے کے بعد ہی احتجاج کی کال سے متعلق کسی فیصلہ پر غور ممکن ہوگا۔
بیرسٹر سیف کا موقف تھا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو پی ٹی آئی کے لوگوں پر درج مقدمات ختم کرے اور الیکشن کے آڈٹ سمیت متنازع 26 ویں آئینی ترمیم واپس لینے کے اقدامات کیے جائیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان تحریک انصاف 24 نومبر کی احتجاجی کال واپس لینے کے لیے تیار
بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کے حکومتی اقدامات سے ہی حکومت کی سنجیدگی ظاہر ہوگی۔