احتجاج سے نمٹنے کے لیے کنٹینر لگانا مسئلے کا حل نہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

جمعرات 21 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 24 نومبر کو پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ عام شہری کا کیا قصور ہے جسے راستے بند ہونے کے باعث مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو حکومت سے مذاکرات کی اجازت دیدی؟

اس موقع پر چیف جسٹس نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میں عام طور پر وزرا کو نہیں بلاتا، لیکن صورتحال ہی کچھ ایسی ہے۔ ’تھینک یو منسٹر صاحب‘۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ پہلے بھی اس طرح کی صورت حال پیدا ہوچکی، ایک صوبے کے وزیراعلیٰ اس احتجاج کی سرپرستی کررہے ہیں۔

وزیر داخلہ محسن نقوی روسٹرم پر آگئے اور کہاکہ24 نومبر کو بیلاروس کا ایک وفد پاکستان آرہا ہے، لیکن ہر دوسرے دن ہمیں اسلام آباد میں کنٹینر لگانا پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں تفصیلات دوں گا کہ ہم نے کنٹینرز کے کرایوں کی مد میں کتنی رقم ادا کرنی ہے، ہم احتجاج سے نہیں روکتے لیکن اپنے علاقوں میں کریں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ جو بھی کرنا ہے پارٹی کو سیاسی طور پر انگنیج بھی کرسکتے ہیں لیکن کنٹینر اس کا حل نہیں ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ امن و امان کی صورتحال کو قابو کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، وزیر داخلہ محسن نقوی

بعد ازاں عدالت نے کہاکہ ہم آج کی سماعت کا حکمنامہ جاری کریں گے، اور اس کے ساتھ ہی سماعت ملتوی کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp