پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاجی قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے، جبکہ دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ہیں جن میں تحریک انصاف کو دھرنے کے لیے پشاور موڑ پر جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے، تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی رہائی کی شرط رکھنے پر بات چیت میں ڈیڈلاک آگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، محسن نقوی اور رانا ثنااللہ مذاکرات میں موجود تھے، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، شبلی فراز اور بیرسٹر گوہر نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن، جھڑپوں میں ایک پولیس اہلکار شہید
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ فریقین میں بات چیت کے دوران حکومت نے پی ٹی آئی کو پیشکش کی کہ ہم آپ کو دھرنے کے لیے پشاور موڑ پر جگہ دے دیتے ہیں، آپ اس سے آگے بڑھنے سے گریز کریں کیونکہ ملک میں بیلاروس کے صدر سمیت ہائی لیول وفد موجود ہے۔ تاہم پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر قائم رہی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کی خبر درست نہیں، ترجمان اسد قیصر
دوسری جانب اسد قیصر کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر کی حکومتی عہدیداروں سے ملاقات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں، مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں، وزیر اطلاعات
اب وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے بھی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، ایک طرف لاشیں اٹھا رہے ہیں، تو دوسری طرف مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
شیخ وقاص اکرم کی مذاکرات کی ترید
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ پچھلے چند گھنٹوں کے دوران پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے مابین مذاکرات کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں جن میں کوئی حقیقت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے حوالے سے کسی قسم کی بھی کوئی نشست منسٹر انکلیو میں یا کسی بھی اور جگہ پر نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کا پشاور سے آنے والا احتجاجی قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے، پنجاب کی حدود میں داخل ہونے پر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں پنجاب پولیس کا سپاہی شہید ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں 9 مئی کو فسادات برپا کرنے والے پھر پُرتشدد کارروائیوں پر اتر آئے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کے 70 سے زیادہ اہلکار زخمی بھی ہیں، جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک ہے۔