کیا بشریٰ بی بی کی رہائی کے لیے مریم نواز نے سفارش کی؟

منگل 26 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی جب ہوئی تو بہت سوالات اٹھے کہ کیا یہ کسی ڈیل کے نتیجے میں ہوئی یا پھر انصاف کا بول بالا ہوا۔

اس حوالے سے سینیئر صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا لیکن وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بشریٰ بی بی کی رہائی سے متعلق سفارش کی تھی اور اسی سفارش کی بنیاد پر رہائی ہوئی۔

اعزاز سید نے حال ہی میں پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو چونکہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں گرفتار کیا گیا تھا اس لیے وہ نہیں چاہتی تھیں کہ جن تکالیف سے وہ گزری ہیں ان کے مخالفین بھی گزریں۔

اعزاز سید کے مطابق اسی لیے جب بشریٰ بی بی کو کوئی رہا کرنے کے لیے تیار نہیں تھا تو مریم نواز نے کہا تھا کہ انہیں رہا کیا جائے۔

اعزاز سید کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ ڈاکٹر سیدہ صدف لکھتی ہیں کہ مریم نواز کو نیکی کرنا مہنگا پڑ گیا کیونکہ بشریٰ بی بی رہا ہوتے ہی پنجاب پر حملہ آور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ بشریٰ بی بی تو عمران خان سے بھی بڑی احسان فراموش نکلی ہیں۔

اسد چوہدری نامی صارف لکھتے ہیں کہ مریم نواز کو اعزاز سید کے اس دعوے پر اپنی پوزیشن کلیئر کرنی چاہیے۔

ایک صارف نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کے اہلکار شہید کرانے میں مسلم لیگ ن برابر کی ذمہ دار ہے۔

عبید بھٹی لکھتے ہیں کہ اعزاز سید سینیئر صحافی اور تحقیقاتی رپورٹر ہیں لیکن من گھڑت اور جھوٹی خبریں دینے میں ان کا شاید ہی کوئی ثانی ہو۔

واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں رواں برس 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت کئی مرتبہ مسترد کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 23 اکتوبر کو توشہ خانہ ٹو کیس میں 10، 10 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی رہائی کا حکم دیا تھا اور تقریباً 9 ماہ بعد بشریٰ بی بی کو 24 اکتوبر کو رہا کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بنی گالہ یا لاہور جانے کے بجائے پشاور روانہ ہوگئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp