وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، اس وقت سارے فساد کی جڑ بشریٰ بی بی ہے، مذاکرات مسلح لوگوں کے ساتھ نہیں بلکہ پُرامن لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔
ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کو لاشوں کی تلاش تھی تاکہ ان پر سیاست کرسکیں لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا مارچ ڈی چوک پہنچتے ہی بیرسٹر گوہر کا عمران خان کی رہائی سے متعلق بڑا اعلان
محسن نقوی نے کہاکہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، جو بھی جانی یا مالی نقصان ہوا اس کی ذمہ دار ایک عورت ہے، جس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ریاست کو بالکل کمزور نہ سمجھا جائے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ریاست کو بالکل کمزور نہ سمجھا جائے، گولی چلانا بہت آسان ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کو اب آگے نہیں بڑھنے دیا جائے گا، اگر یہاں آئیں گے تو کارروائی ہوگی۔ عمران خان این آر او یا ڈھیل مانگنے کے بجائے عدالت میں اپنے کیسز کا سامنا کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی پر پابندی کا جب فیصلہ ہوگا تو دیکھیں گے، اس کا باقاعدہ ایک طریقہ کار ہے، تاہم احتجاج کے دوران جانی و مالی نقصان کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں ’جو کرنا ہے کرلو‘، ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی چہ مگوئیوں پر عمران خان بول پڑے
خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے، ہم اگر اس طرف بڑھیں گے تو پھر پختون کارڈ نکل آئےگا۔














